ایران میں انسانی حقوق کارکنان کی گرفتاریاں پھر سے شروع

0
135

ایران میں گزشتہ سال اخلاقی پولیس کی تحویل میں خاتون مہسا امینی کی موت کی پہلی برسی سے قبل انسانی حقوق کے کارکنوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔

جمعے کو 12 افراد کی گرفتاری کی اطلاع کے بعدصوبہ گیلان میں حراست میں لیے گئے افراد کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔

صوبے میں قانون نافذ کرنے والی فورس کے کمانڈر عزیز اللہ مالکی نے تصدیق کی کہ تازہ ترین گرفتاریاں قومی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں کے الزام میں کی گئی ہیں۔

تاہم سرکاری خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ کے مطابق کمانڈر مالکی نےحراست میں لیے گئے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

فورس کے کمانڈر نے دعویٰ کیا کہ گرفتار افراد کے ٹھکانوں سے نظام مخالف پروپیگنڈے کے لیے کافی مقدار میں آلات اور مواد برآمد ہوا ہے جب کہ مواصلاتی آلات بھی ضبط کیے گئے تھے۔

انہوں نے مہسا امینی کی موت کی برسی کے حوالے سے بیان میں کہا کہ پولیس نے گزشتہ سال کے واقعات کی برسی کے موقع پر مختلف شہروں میں مخصوص افراد سے منسوب غیر قانونی طرز عمل کی اطلاعات پر کارروائی کی۔

خیال رہے کہ 22 سالہ خاتون مہسا امینی کو ایک اخلاقی پولیس نے تہران میں لباس کے کوڈ کی مبینہ خلاف ورزی کے الزام میں گزشتہ سال حراست میں لیا تھا جب کہ دورانِ حراست گزشتہ برس ستمبر میں ان کی موت ہوئی تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here