سطح سمندر بڑھنے سے بحرین کے ساحلی حصوں کے ڈوبنے کا خطرہ

0
323

خلیجی ملک بحرین کے تیل وماحولیات کے وزیر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ بحرین کو ایک اور ماحولیاتی خطرے کا سامنا ہے، جو بڑھتی ہوئی سمندر کی سطح ہے جس سے کئی ساحلی حصوں کے ڈوبنے کا خطرہ پیدا ہو گیاہے۔

آئندہ برس سے خلیج کی یہ چھوٹی سی مملکت، بڑھتی ہوئی سطح سمندر کے خلاف اپنے دفاع کے نظام کی تعمیر کا کام شروع کرے گی جو کہ بلند سمندری دیواروں کی شکل میں ہو گا۔

بحرین کے وزیر برائے تیل اور ماحولیات اور ماحولیاتی مسائل کے خصوصی ایلچی محمد بن مبارک بن دائنا نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ بحرین بلند ہوتی ہوئی سمندر کی سطح کے حوالے سے کمزور اور غیر محفوظ ہے۔

انہوں نے دار الحکومت منامہ میں اپنے دفتر میں ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ سب سے بڑا خطرہ ایک خاموش خطرہ ہے اور وہ ہے سطح سمندر میں اضافہ۔

خیال رہے کے بحرین کی بہت سی زمین ایسی بھی ہے جسے سمندر کو مٹی سے بھر نے کے بعد حاصل کیا گیا ہے۔

سرکاری اندازوں کے مطابق سمندر کی سطح میں پانچ میٹر یا 16 اعشاریہ 4 فٹ کا انتہائی اضافہ بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت ملک کے بیشتر حصے کو دلدل میں تبدیل کر دے گا۔

منامہ کی عربین گلف یونیورسٹی کے اسٹنٹ پروفیسر صباح ال جنید کا کہنا ہے کہ سطح سمندر میں اعشاریہ پانچ سے دو میٹر تک کا بھی اضافہ ملک کے کل رقبے کے پانچ سے 18 فیصد حصے کو ڈبو سکتا ہے۔

خلیج کے علاقے کے ممالک میں صرف بحرین ہی ایسا ملک ہے جو ایک جزیرہ ہے۔ اور اس کی بیشتر آبادی اور بڑی سہولتیں ایسے ساحلی علاقوں میں ہیں جو کہ سطح سمندر سے پانچ میٹر سے بھی کم بلندی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here