پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں مسیحی شہریوں پر توہینِ مذہب کے الزام کے بعد مشتعل افراد نے کئی گرجا گھرکو آگ لگا دی ہے۔
پولیس نے توہینِ مذہب کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے جب کہ شہر میں حالات کشیدہ ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق دو مسیحی شہریوں پر الزام ہے کہ انہوں نے جڑانوالہ کے سنیما چوک میں پیغمبرِ اسلام کے بارے میں توہینِ آمیز کلمات کہے جب کہ قرآن کی بے حرمتی بھی کی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر جب پولیس جڑانوالہ کے سنیما چوک پہنچی تو وہاں قرآن کے اوراق موجود تھے جن پر سرخ قلم سے توہین آمیز الفاظ لکھے ہوئے تھے جب کہ ملزمان موقع سے فرار ہو گئے۔
واقعے کے بعد مشتعل ہجوم مقامی گرجا گھر کے باہر جمع ہوا۔ ہجوم میں شامل کئی افراد نے گرجا گھر میں توڑ پھوڑ شروع کی بعد ازاں اسے آگ لگا دی۔
ہجوم میں شامل کئی افراد نے اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ علاقے میں آباد مسیحی برادری کے افراد گھر بار چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔