بلوچستان کی آبادی کو پھر سے سازش کے تحت کم ظاہر کیا گیا، اختر مینگل

0
141

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار اختر مینگل نے کہا ہےکہ بلوچستان کی آبادی کو ایک بار پھر سازش کے ذریعے کم ظاہر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی وفاق کے غلط فیصلوں میں ہاں میں ہاں ملانے کے لئے اتحادی نہیں ہیں۔ مردم شماری کے حوالے سے سی سی آئی کے اجلاس میں بلوچستان کی آبادی کو کم کرنے کے فیصلے کی سختی سے مذمت کرتا ہوں اس حوالے سے بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرکے مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے ۔

صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ پہلی مرتبہ بلوچستان میں ڈیجٹیلائز ممردم شماری کا انعقاد ہوا جس عوام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لیکن گزشتہ روز سی سی آئی کے اجلاس میں بلوچستان کی آبادی کو ایک بار پھر سازش کے ذریعے کم ظاہر کیا گیا جس کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ۔

انہوں نے کہا اس فیصلے کو واپس نہ لیا گیا توبلوچستان کی تمام قوم پرست و مذہبی جماعتوں سے ساتھ ساتھ دیگر جماعتوں کے ہمراہ لائحہ عمل طے کریں گے اور ہر فورم پر اس فیصلے کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔

دوسری جانب سرداراختر مینگل کے بلوچستان نیشنل پارٹی نے مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے ملک میں کی جانے والی ساتویں مردم شماری کے نتائج کی منظور ی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کی آبادی کو دانستہ طور پر کم کر کے عوام کو ایک بار پھر ان کے حقوق سے محروم کرنے کی کوشش کی گئی ہے ،بی این پی مردم شماری کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتی تمام سیاسی جماعتیں اس حوالے سے مشترکہ لائحہ مرتب کریں ۔

بیان میں کہا گیا کہ بی این پی اپنے لائحہ عمل کا اعلان آج کریگی ۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان کے مطابق بی این پی کی سینٹرل کمیٹی کا دو روزہ اجلاس ہفتہ کو ہزار گنجی کوئٹہ میں بی این پی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل کی زیر شرو ع ہوا ۔اجلاس کے پہلے روز مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے ساتویں مردم شماری کے نتائج کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میںپارٹی کی سینٹرل کمیٹی نے مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے منظور اور جاری کئے گئے مردم شماری کے نتائج کو مکمل طور پر مسترد کرتے کیا ۔

پارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری کے نتائج بلوچستان میں گزشتہ 75سال سے جاری استحصال، بے انصافی ، محرومیوں کا نہ ختم ہونے والے سلسلے کی ایک اور کڑی ہیں ۔

بیان میں کہا گیا کہ ادارہ شماریات نے مئی میں مردم شماری مکمل ہونے کے بعد جو نتائج جاری کئے تھے ان میں بلوچستان کی آبادی 2کروڑ 47لاکھ ظاہر کی گئی تھی لیکن اب بلوچستان کی آبادی کو کم کر کے 1کروڑ 48لاکھ کردیا گیا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here