کیچ میں 2 ریاستی ایجنٹوں کونشانہ بنایا ، ایک ہلاک ہوا، بی ایل ایف

0
250

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے ایک پریس ریلیز میں ضلع کیچ میں 2 ریاستی ایجنٹوں پرحملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے نو جون کو تربت اور دس جون کو بلیدہ میں ریاستی ایجنٹوں کو نشانہ بنایا، جس میں ایک اہم کارندہ ہلاک ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرمچاروں نے دس جون کو میناز بلیدہ میں بلوچستان کے ایک سابق کٹھ پتلی وزیر اور موجودہ ممبر اسمبلی ظہور بلیدی کی بہنوئی قیوم ولد سعید کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا۔ وہ پاکستانی فوج اور ایجنسیوں کے ساتھ مل کر بلوچ قوم اور بلوچ قومی تحریک کے خلاف متحرک تھا۔ وہ کئی دفعہ سرمچاروں کا راستہ روکنے اور نشاندہی میں قابض فوج کے ساتھ تھا۔ اس کے علاوہ وہ بارڈر پر ٹوکن کے نام پر لوگوں کو بلیک میل کرکے ان سے فوجیوں کیلئے راشن سپلائی کا کام لیتا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ حتیٰ کہ قیوم ولد سعید نے پاکستانی فوج کی مدد سے ایک ناکہ لگایا تھا، جہاں بارڈر سے گزرنے والی تمام گاڑیوں سے بھتہ وصول کیا جاتا تھا جس کا ایک حصہ فوج اور ایک حصہ اور اس کے گروہ میں تقسیم ہوتی تھی۔

میجر گہرم بلوچ کا کہنا تھا کہ قیوم چھبیس اپریل کو سرمچاروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے ملٹری انٹیلی جنس کے آفیسر ارشد نذیر کے اہم ساتھیوں اور مدد کرنے والوں میں بھی شامل تھا۔ اس نے ارشد نذیر کے نیٹ ورک کیلئے بلیدہ سمیت کیچ کے مختلف علاقوں میں جاسوس بھرتی کرکے ایک گھناؤنا جرم کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسی ریاستی ایجنٹ نے گزشتہ سال سولہ نومبر کو ریکو بلیدہ میں طاہر ولد عطامحمد کے گھروں پر حملہ کرکے فائرنگ کی اور گھروں کو جلایا تھا۔ فائرنگ سے طاہر کے بھائی زخمی بھی ہوئے تھے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ نو جون کو سرمچاروں نے تربت میں ایک اور اہم ریاستی ایجنٹ یاسر بہرام کے ٹھکانے پر دستی بم سے حملہ کیا۔ اس سے پہلے بھی اس پر حملے کئے گئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ پاکستانی فوج بلوچستان میں نسل کشی سمیت کئی جرائم کا مرتکب ہے۔ ایسی جرائم کے مرتکب کسی بھی ادارے کا ساتھ دینا اس جرم میں شریک ہونے کے برابر ہے اور ان کو سزا دینا عالمی قوانین کے مطابق جائز ہے۔ آئندہ بھی اگر کوئی ان جرائم کا ارتکاب کرے گی تو اس کا سزا یہی ہوگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here