دنیا میں عام ادویات اور ویکسین تیار کرنے والے سب سے بڑے صنعت کاروں میں انڈیا سرِفہرست ہے۔
اب انڈیا کی نصف درجن کمپنیاں کووڈ-19 بیماری کا باعث بننے والے وائرس کے خلاف ویکسین تیار کر رہی ہیں۔
انھی میں سے ایک سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا ہے جو تیار اور فروخت کی جانے والی خوراک کی تعداد کے حساب سے دنیا کا سب سے بڑا ویکسین بنانے والا ادارہ ہے۔
اس فرم نے برطانوی حکومت کی حمایت سے آکسفورڈ یونیورسٹی میں تیار کی جانے والی ویکسین کی بڑے پیمانے پر پیداوار کے لیے شراکت داری کی ہے۔
جمعرات کو آکسفورڈ میں اس ویکسین کے انسانوں پر ٹرائلز کا آغاز ہوا۔ سائنسدانوں کو امید ہے کہ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو ستمبر تک کم از کم ایک ملین خوراکیں تیار کی جا سکیں گی۔
یہ بات توواضح ہے کہ دنیا کو لاکھوں خوراکوں کی ضرورت پڑے گی اور اس کام کے لیے انڈیا میں ویکسین تیار کرے والوں کو دوسروں پر سبقت حاصل ہو گی۔
صرف سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا میں ہی 400 سے 500 ملین خوراکیں تیار کرنے کی اضافی صلاحیت موجود ہے۔