چین کے صوبہ یوننان میں مسلم اکثریتی آبادی والے ایک قصبے میں ایک مسجد کے گنبد کو منہدم کیے جانے کی کوشش پر مظاہرین کی بڑی تعداد کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں سنیچر کو ناگو قصبے میں 13ویں صدی کی ناجیائینگ مسجد کے باہر ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس اور مقامی لوگوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جنھیں سینکڑوں مسلح اہلکاروں نے گھیر لیا۔
یوننان، جنوبی چین کا نسلی لحاظ سے ایک متنوع صوبہ ہے، جہاں مسلمانوں کی خاصی آبادی ہے۔
واضح رہے کہ چین کا کوئی سرکاری مذہب نہیں اور حکومت کا کہنا ہے کہ وہ مذہبی آزادی کی اجازت دیتا ہے لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں مختلف مذاہب کے خلاف کریک ڈاؤن میں اضافہ ہوا اور یہ کہ بیجنگ زیادہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔