کوئٹہ وگوادر: پی ٹی آئی کارکن وبچہ ہلاک ، کانگو وائرس سے خاتون دم توڑ گئی

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read
The dead man's body. Focus on hand

بلوچستان کےدارلحکومت کوئٹہ اور ساحلی شہر گوادر میںدو مختلف واقعات میں گولی لگنے سے پی ٹی آئی کارکن ہلاک جبکہ گوادر میں بچھو کے کاٹنے سے بچہ جان سے گیا۔ اسی طرح کوئٹہ میںکانگو وائرس سے متاثرہ ایک خاتون دم توڑ گئی۔

پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کیخلافپاکستان بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کوئٹہ میں پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے درمیان کشیدگی ہے ۔

کہا جارہا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے شدید پتھراؤ کاسلسلہ بھی جاری ہے جبکہ مظاہرین نے پولیس موبائل کے شیشے بھی توڑ دئیے۔

ذرائع کے مطابق مشتعل مظاہرین نے پولیس ٹرک کو بھی آگ لگادی ہے۔

احتجاج کے دوران متعدد کارکن زخمی ہوئے ہیں۔

پی ٹی آئی مقامی رہنما کا دعویٰکیا ہے کہ ایک کارکن ہلاک بھی ہوا ہے۔

دوسری جانب سی پیک کے مرکز و بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی سے بچّہ چل بسا۔

اطلاعات کے مطابق گذشتہ شب بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں ایک بچے کو بچھو نے ڈس لیا تھا جس کے بعد اسے جی ڈی انڈس ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی سے بچے کو طبّی امداد نہ مل سکا جس سے وہ چل بسا۔

دریں اثنا کوئٹہ میں ایک اور خاتون کانگو وائرس سے ہلاک ہوگئی۔

ہلاک خاتون کے ٹیسٹ کی رپورٹ میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد گزشتہ روز انہیں فاطمہ جناح ہستال منتقل کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رواں سال کانگو وائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی تعداد 5ہو گئی ہے۔

فاطمہ جناح اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق رواں سال اب تک کانگو وائرس کے 15 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment