یوکرین میں روسی فوج کی جنگی جرائم کے سینکڑوں شواہدکی موجودگی کا انکشاف ہوا۔
ایک جرمن اخبار کا کہنا ہے کہ جرمن تفتیش کاروں کو یوکرین میں گزشتہ 14 ماہ سے جاری لڑائی میں روسی فوج کی جانب سے جنگی جرائم کے 337 واقعات کے اشارے ملے ہیں۔
جرمن اخبار ویلٹ ام زونٹاگ کے مطابق جرمنی کی جرائم کے انسداد کی وفاقی پولیس BKA کو یوکرین میں جنگی جرائم سے جڑے تین سو سینتیس اشارے ملے ہیں۔حکومتی اعدادوشمار کے حوالے سے جرمن اخبار نے بتایا کہ تفتیش کاروں نے فروری 2022 سے رواں برس اپریل کے وسط تک یوکرین میں روسی فوج کے ہاتھوں ہونے والے جنگی جرائم سے متعلق نوے عینی شاہدین کے انٹرویوز لیے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ان افراد میں سے دو تہائی ایسے افراد تھے، جو یوکرین سے فرار ہو کر جرمنی پہنچے ہیں جب کہ دیگر وہ جرمن شہری ہیں، جو اس وقت یوکرین میں موجود ہیں۔ یہ معلومات قدامت پسند سیاست دان گؤنٹر کرینز کی جانب سے پارلیمان میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں حکومت نے مہیا کی ہیں۔
ویلٹ ام زونٹاگ کے مطابق انسداد جرائم کی جرمن پولیس نے، جو امریکہ میں ایف بی آئی کی طرز کی ہے،یوکرینی تفتیش کاروں کو جنگی جرائم کی تفتیش میں مدد کے لیے فرینزک معاونت دی ہے۔
اخبار کے مطابق جرمن حکومت کی جانب سے یوکرین کو ایسی چیزیں دی گئی ہیں، جو جنگی جرائم سے متعلق شواہد اور دستاویزات جمع کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ برلن حکومت کی جانب سے گاڑیاں اور دیگر کارآمد وسائل یوکرین کو مہیا کیے گئے ہیں، جن کی مجموعی مالیت ساڑھے گیارہ ملین یورو بنتی ہے۔
جرمن وزیر انصاف مارکو بُشمان نے جرمن اخبار ویلٹ ام زونٹاگ سے گفتگو میں کہا، پوٹن کی طرح کا کوئی بھی شخص جو ایک خونریز جنگ شروع کرے، اسے عدالت میں سوالات کا سامان ضروری کرنا چاہیے۔ بالخصوصبین الاقوامی فوجداری عدالت میں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، اس کا اطلاق صرف پوٹن نہیں بلکہ یوکرینی سرزمین پر بھیانک جرائم میں ملوث ہر شخص پر ہونا چاہیے۔‘‘