بھارتی کشمیر کا شدت پسند رہنما اسلام آباد میں ہلاک

0
148

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے شدت پسند رہنما امتیاز عالم کی ہلاکت کا معاملہ معما بنا ہوا ہے۔

امتیاز عالم کو پیر کی شام اس وقت فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا تھا جب وہ نمازِ مغرب کی ادائیگی کے بعد گھر واپس آ رہے تھے۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ ذاتی دشمنی یا پھر ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ ہے جس کی تفتیش ابھی جاری ہے۔امتیاز عالم کی تدفین منگل کو مقامی قبرستان میں کردی گئی ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ایس پی حسن جہانگیر وٹو کے مطابق امتیاز عالم مغرب کی نماز پڑھ کر اپنے گھر واپس آ رہے تھے کہ تھانہ کھنہ کے علاقے برما پل کے قریب دو موٹرسائیکل سواروں نے انہیں روکا اور تصدیق کی کہ آپ امتیاز عالم ہیں؟بعدازاں ان پر فائرنگ کر دی گئی جس سے وہ ہلاک ہو گئے۔

حسن جہانگیر وٹو کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا بھی ہوسکتا ہے اور عین ممکن ہے کہ کوئی ذاتی دشمنی ہو تاہم اس حوالے سے اب تک پولیس کو کوئی ٹھوس شواہد نہیں مل سکے اور تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس کے مطابق امتیاز عالم اسی علاقے میں 10 برس سے مقیم تھے۔

اسلام آباد میں ہلاک ہونے والے امتیاز عالم کے حوالے سے بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ان کا اصل نام بشیر احمد پیر تھا اور ان کا تعلق کشمیر کے ضلع کپواڑہ سے تھا۔

سر ینگر میں وائس آف امریکہ کے نمائندے یوسف جمیل کے مطابق بشیر احمد پیر عرف امتیاز عالم عرف حاجی کا تعلق جموں وکشمیر کے سرحدی ضلع کپواڑہ کے بابرپو رہ گاؤں سے تھا۔

بھارتی حکومت نے انہیں اکتوبر 2022 میں غیر قانونی سرگرمیوں کے انسداد سے متعلق قانون یو اے پی اے کے تحت دہشت گر قرار دیا تھا۔

بھارتی وزارت داخلہ کے نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ بشیر احمد پیرعرف امتیاز عالم حزب المجاہدین، لشکر ِطیبہ اور دیگرایسی تنظیموں کی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے میں معاونت کرتے تھے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here