تعلیم کا عالمی دن افغان خواتین کے نام کردیاگیا

0
203

اقوام متحدہ نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر افغان حکمرانوں کو یاد دلایا جائے کہ وہ افغان خواتین کو تعلیم کے بنیادی حق سے محروم نہیں کرسکتے۔

اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے (یونیسکو) آج 24 جنوری کو تعلیم کا عالمی دن منا رہا ہے۔

یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے کا کہنا ہے کہ یونیسکو عالمی دن کا پانچواں دور افغانستان کی تمام لڑکیوں اور خواتین کے نام کر رہا ہے جنہیں پڑھنے، پڑھانے اور تعلیم حاصل کرنے سے محروم رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیسکو افغان حکمران کے اس عمل کی مذمت کرتا ہے اور یہ انسانی عزت و وقار اور تعلیم حاصل کرنے کے بنیادی حق پر سنگین حملہ ہے۔

یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے افغان خواتین پر تعلیم حاصل کرنے پر پابندی فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا۔

قبل ازیں اقوام متحدہ نے افغان طالبان حکمرانوں کو یاد دلایا کہ تعلیم ایک عالمگیر انسانی حق اور عوامی ذمہ داری ہے، افغان خواتین اس بنیادی حق سے محروم نہیں رہ سکتیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے امن اور ترقی کے لیے تعلیم کو فروغ دینے کیلئے 24 جنوری کو تعلیم کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا تھا۔

عالمی تعلیمی دن کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے یونیسکو نے اقوام متحدہ کے تمام اراکین کو یاد دلایا کہ اداروں میں مردوں کے مقابلے خواتین کو بھی یکساں شامل کرنا، معیار تعلیم میں برابری اور طویل مدتی مواقع کے بغیر کوئی بھی ملک صنفی برابری کے ہدف کو کبھی حاصل نہیں کرسکتا اور نہ ہی ملک میں غربت کا خاتمہ ہوسکتا ہے جس نے لاکھوں بچے اور نوجوان اور بالغ افراد کو متاثر کرکے کئی سال پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ 24 کروڑ 40 لاکھ بچے اور نوجوان اسکول جانے سے محروم ہیں جبکہ 77 کروڑ 10 لاکھ بالغ افراد غیر تعلیم یافتہ ہیں، ان کے تعلیم حاصل کرنے کے حق کی خلاف ورزی کی گئی اور یہ قطعی نامنظور ہے، یہ وقت تعلیمی اصلاحات کا ہے۔

یونیسکو کی جانب سے پیغام میں کہا گیا کہ گزشتہ 2 دہائیوں میں افغانستان کی جامعات میں خواتین کی موجودگی میں تقریباً 20 گنا اضافہ ہوا لیکن آج انہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے تک رسائی نہیں دی جارہی اور یہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here