مند شیراز حملے میں پاکستانی فوج کے9 اہلکار ہلاک کیے، بی ایل ایف

0
290

۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کیچ کے علاقے مند شیراز میں پاکستانی فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے میڈیا میں جاری بیان میں کہا کہ سرمچاروں نے آج ساڑھے بارہ بجے پاکستانی فوج کی ایک گشتی قافلہ پر مند، شیراز کے علاقے چکاپ کور میں گھات لگا کر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ سرمچاروں نے ایک گاڑی کو قریب سے اس وقت نشانہ بنایا جب دوسری دو گاڑیاں آہستہ رفتار سے اس گاڑی کے تھوڑے پیچھے آ رہے تھے۔ حملے میں گاڑی میں سوار دس اہلکاروں میں سے نو موقع پر ہلاک ہوئے جبکہ ڈرائیور نے زخمی حالت میں گاڑی کو ایک قریبی کھائی میں گرا دیا۔ حملے کی جگہ سے کچھ دور پاکستانی فوج کی چوکی اور چیک پوسٹ بھی ہیں جہاں سے انہوں نے شدید فائرنگ کی۔ سرمچاروں نے دوسری دو گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا۔ بہترین جنگی حکمت عملی کے تحت دشمن پر شدید حملے کے بعد سرمچار بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

حملے کے فورا بعد قابض فوج کی گن شپ ہیلی کاپٹروں نے مختلف اطراف میں شیلنگ کی اور بعد میں جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔

قابض ریاست کو ابھی تک بلوچستان کی جغرافیہ کا علم نہیں ہے۔ آج کا حملہ مقبوضہ بلوچستان کے علاقے مند میں ہوا اور پاکستانی فوج کے ترجمان آئی ایس پی آر نے پنجگور کا علاقہ قرار دیا۔ اسی طرح کچھ عرصے قبل اورماڑہ میں قابض فوج پر حملے کو ایرانی بارڈر کہا گیا۔ انہیں بلوچستان کی جغرافیہ کا علم نہیں۔ یہ واضح کرتی ہے کہ وہ مقبوضہ بلوچستان پر مزید اپنے قبضہ کو برقرار نہیں رکھ سکتی ہے۔ بلوچ اپنی سرزمین پر موجود ہیں اور دشمن کو ہر محاذ پر شکست سے دوچار کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قابض فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here