تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پاکستان میں حکمراں اتحاد میں شامل جماعتوں مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کے خلاف کارروائی کی دھمکی دے دی ہے۔
بدھ کو ٹی ٹی پی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ”اگر یہ دونوں جماعتیں اپنے موقف پر قائم رہیں اورپاکستانی فوج کی غلامی کرتی رہیں تو پھر ان کے سرکردہ رہنماؤں کے خلاف کارروائی ہو گی۔”
ٹی ٹی پی نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری امریکہ کی خوشنودی کے لیے ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائیوں کی دھمکی دے رہے ہیں۔
واضع رہے کہ گذشتہ روز پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کی اجلاس کے بعدجاری کی گئی اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردی سے پوری ریاستی قوت سے نمٹا جائے گا۔ پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اور پاکستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ پر ریاستی عمل داری کو یقینی بنایا جائے گا۔
سینئر صحافی اور افغان اُمور کے ماہر سمیع یوسفزئی نے امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کی نسبت ٹی ٹی پی امریکہ کے لیے زیادہ خطرناک ہے۔
افغان امور کے ماہر کے مطابق پاکستان ایک ایٹمی قوت کا حامل ملک ہے اور اگر یہاں ٹی ٹی پی جیسی تنظمیں جو کہ عالمی ایجنڈا رکھتی ہوں، قدم جماتی ہیں تو یہ پاکستان سمیت چین اور ایران کے لیے بھی تشویش ناک صورتِ حال ہو گی۔
دوسری جانب ٹی ٹی پی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال تنظیم کی جانب سے پاکستان کے اندر 367 حملے کیے گئے۔
یاد رہے کہ اس میں چار ماہ جنگ بندی کے بھی شامل ہیں۔