چین کی وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی (ایم او ایس ٹی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چین نے کلینکل ٹرائلز کے لیے کووڈ-19 کی 3 ویکسینز کی منظوری دے دی ہے۔
چینی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈائریکٹر جنرل آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فار سوشل ڈیولپمنٹ وو یوآنبن کا کہنا ہے کہ چین کی اکیڈمی آف انجینئرنگ اور انسٹی ٹیوٹ آف ملٹری میڈیسن کے محقق کی چن وی کی سربراہی میں ایک تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے تیار کردہ اڈینو وائرس ویکٹر ویکسین کلینکل ٹرائلز میں داخل ہونے کے لیے پہلے سے منظور شدہ تھی۔
اس ویکسین کے کلینکل ٹرائل کا پہلا مرحلہ مارچ کے آخر میں مکمل ہوا تھا جب کہ ویکسین کے کلینکل ٹرائل کا دوسرا مرحلہ 12 اپریل کو شروع ہوا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ کووڈ-19 کی پہلی ویکسین ہے جو کہ کلینکل ٹرائل کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔
چین کی وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے ترجمان وو یوآنبن نے بتایا کہ چائنا نیشنل فارماسیوٹیکل گروپ (سینوفارم) کے تحت ووہان انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجی پروڈکٹس اور چینی اکیڈمی آف سائنسز کے تحت ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کے ذریعے تیار کردہ ایک اِن ایکٹیو ویکسین کو 12 اپریل کو کلینکل ٹرائلز کے لیے منظور کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیجنگ کی سینوواک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے ایک اور اِن ایکٹیو ویکسین تیار کی گئی ہے جسے 13 اپریل کو کلینکل ٹرائل کے لیے منظور کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ تینوں ویکسین کے نمونوں کا کلینکل ٹرائلز کے لیے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول کی جانب سے معائنہ کیا جا چکا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں چین کے شہر ووہان سے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے پوری دنیا میں سائنسدانوں کی جانب سے تحقیق کی جارہی ہے۔