طالبان نے القاعدہ سربراہ کو پناہ دیکر دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کی، امریکا

0
240

امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ طالبان نے القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو پناہ دے کر دوحہ معاہدے کی کھلے طریقے سے خلاف وزری کی ہے۔

غیرملکی خبرایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ القاعدہ کے سربراہ اور اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی ایمن الظواہری افغانستان میں ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں جو مسلح گروہ کے لیے 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد بہت بڑا دھچکا ہے۔

انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ طالبان کی جانب سے اپنے وعدوں کی پاسداری کرنے کی ناکامی کے باوجود ہم افغان عوام کی انسانی امداد اور ان کے انسانی حقوق، خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی حفاظت کرتے رہیں گے۔

دوسری جانب طالبان نے آج اعتراف کیا کہ امریکا نے ڈرون حملہ کیا تھا لیکن ہلاکتوں کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کا نام لیا جن کو امریکا پر 9/11 حملوں کا اہم منصوبہ ساز سمجھا جاتا تھا۔

وزارت داخلہ نے ڈرون حملے کی خبروں کی تردید کی تھی لیکن طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے منگل کو کہا کہ ایسا اس لیے کہا گیا کیونکہ ڈرون حملے کی تحقیقات جاری تھیں۔

دوسری جانب، افغانستان کے شہریوں نے القاعدہ کے سربراہ کے امریکی ڈرون حملے میں قتل پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو اس بات کا یقین ہی نہیں کہ ایمن الظواہری ان کے آس پاس چھپا ہوا تھا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here