بلوچستان میں بارش وسیلاب سے مزید12افراد پانی میں بہہ کر ہلاک

0
378

بلوچستان میں بارش و سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔لسبیلہ،ڈیرہ بگٹی و پنجگور،مستونگ، دالبندین اور ساکران میں خواتین و شیر خوار بچہ سمیت مزید12افرادپانی میں بہہ کر ہلاک ہوگئیں۔

دالبندین میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے نوجوان عبد الشکور کی لاش نکال لی گئی۔

چارسر کے قریب کپوک کے مقام آر سی ڈی شاہراہ پر ٹوڈی کار گاڑی کو سیلابی ریلہ نے بہہ کر لے گیا تھا۔

رات گئے لواحقین، اہل علاقہ اور اسسٹنٹ کمشنر دالبندین اور لیویز اہلکاروں نے آر سی ڈی شاہراہ سے ڈیڈھ کلو میٹر دور لے جانے والی کار گاڑی کو نکال کر اس سے نوجوان عبد الشکور کی لاش نکال لی گئی۔

ڈیرہ بگٹی کی تحصیل پھیلاوغ میں شدید بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی کے سبب کنہال ندی کے سیلابی ریلے میں بہہ کر ڈیڑھ سال کا بچہ ہلاک ہوگیا۔

لیویز حکام کے مطابق ڈیرہ بگٹی کے تحصیل پھیلاوغ میں شدید بارش کے باعث کنہال ندی کے سیلابی ریلے میں بہہ کر ماں کے ہاتھوں سے پھسل کر ڈیڑھ سالہ بچہ بہہ گیا بعد ازاں علاقہ مکینوں نے بچے کی لاش کو پانی سے نکال لیا۔

بچے کی شناخت ڈیڑھ سالہ گواران ولد بجار امیرزئی مسوری بگٹی کے نام سے کی گئی جو کہ پھیلاوغ کا ہی رہائشی تھا جبکہ دوسری جانب مسلسل شدید بارشوں کے باعث کنہال ڈیم کے اسپیل ویز کو شدید نقصان پہنچنے کے سبب ڈیم کے حفاظتی بندھات سے پانی کی رسا شروع ہوگئی۔

پنجگور کے علاقے تابند میں جواں سال لڑکی در دانہ بنت عزت اللہ سیلابی پانی میں ڈوب گئی۔

اب تک پنجگور میں یکم جولائی سے تاحال 14 سے زیادہ افراد بارش کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں جس میں خواتین شیر خور و کم عمر بچے بچیاں پیر کماش بھی شامل ہیں اور کئی علاقوں میں بارش کی وجہ سے فوتگیاں ہوئی ہیں لیکن رابط سڑکیں ٹوٹنے و دیگر مسائل کی وجہ سے انہیں ہسپتال و دیگر طبی اداروں تک نہیں لایا جاسکا اور وہیں انہیں دفن کردیا گیا۔

پنجگور کے مختلف علاقوں کے چودہ افراد کی تصدیق مختلف ذرائع سے ہوچکی ہیں۔

لسبیلہ کے پہاڑی علاقے کنراج میں سیلابی ریلوں میں پھنس کر 3 خواتین ہلاک ہوگئیں۔

ایک نوجوان کو لوگوں نے بچالیاگیا، متعدد مکانات زمین بوس ہوگئے۔

سب ڈویژن کنراج کا ضلعی ہیڈ کوارٹر اوتھل سے 6 دنوں سے زمینی رابطہ منقطع علاقے میں ادویات سمیت غذائی قلت کا سامناہے۔

علاوہ ازیں مستونگ کے علاقے گرگینہ مَل میں پانچ افراد سیلابی پانی میں بہہ گئے۔

دو افراد استاد عبدالغفار حسین زئی اور سمیع کی نعشیں مِل گئیں، باقی تینوں کی تلاش جاری ہے۔

مذکورہ پانچوں افراد پکنک منانے گئے تھے۔

دریں اثناء حب ساکران روڈ چیکو باغ کے قریب سے ایک شخص کی لاش ملی، ایدھی ذرائع کے مطابق حب کے نواحی ساکران چیکو باغ کے ایک شخص کی نعش ملی متوفی کی نعش کو جام غلام قادر گورنمنٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا تاہم شناخت نہ ہوسکی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here