آئندہ سال دنیا بھر میں خوراک کی سنگین بحران آ سکتی ہے،سربراہ عالمی ادارہ خوراک

0
245

عالمی ادارہ خوراک کے سربراہ ڈیوڈ بیزلے نے بدھ کی شام کیپیٹل ہل پر امریکہ کے اراکین کانگریس سے گفتگو کرتے ہوئے اس خطرے سے آگاہ کیا ہے کہ اگر روس، یوکرین کی گندم کی برآمدات میں رکاوٹیں ختم نہیں کرتا اور اپنی کھاد دنیا کی مارکیٹ میں نہیں بھجواتا تو آئندہ سال دنیا بھر میں خوراک کی قلت ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایسا بحران ہو گا جو ہم نے زندگی میں نہیں دیکھا۔

بیزلے نے یاد دلایا کہ سال 2008 میں جب عالمی سطح پر مہنگائی ہوئی تھی اور کھانے پینے کی اشیا کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوا تھا، تو دنیا کے پچاس ممالک میں بدامنی پھیل گئی تھی اور مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔

”آج کی صورتحال کہیں زیادہ بدتر ہے۔ اور ہم پہلے ہی دنیا کے کئی ممالک میں پیدا ہوتا عدم استحکام دیکھ چکے ہیں۔ سری لنکا میں یہ سب ہوا ہے، مالی، چاڈ، برکینا فاسو میں ہم یہ عدم استحکام دیکھ چکے ہیں“

بیزلے نے کہا کہ عدم استحکام اور بڑے پیمانے پر انسانی ہجرت کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے سے پہلے دنیا میں 276 ملین افراد کو غذائی قلت کا سامنا تھا جبکہ آج ایک اندازے کے مطابق 345 ملین افراد شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 45 ممالک میں 50 ملین یعنی پانچ کروڑ افراد فاقہ کشی کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

بیزلے نے ورلڈ فوڈ پروگرام کے لیے امریکی امداد کا خیر مقدم کیا جو اس مالی سال کیاندر چھ ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ باقی ممالک نے اس طرح آگے بڑھ کر کردار ادا نہیں کیا ہے۔

”جب ہم یہ بات کر رہے ہیں، چین نے تب تک تین ملین ڈالر دیے ہیں۔ خلیجی ریاستیں جنہیں تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے سے فائدہ ہواہے، اور اس اضافے کے سبب خوراک کا بحران بھی پیدا ہوا ہے، ان کو بھی چاہیے کہ وہ اس طرح آگے بڑھیں کہ جس کی پہلے مثال نہ ملتی ہو“

بدھ کے روز عالمی مارکیٹ میں فی بیرل تیل کی قیمت 107 ڈالر تھی۔ اس قیمت کے سبب خوراک کے نقل وحمل کی قیمتوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔

عالمی ادارہ خوراک کے سربراہ نے امریکی اراکین کانگریس کو بتایا کہ ان کا ادارہ جو پہلے ہی اپنے کام جاری رکھنے کے لیے مالی مشکلات کا سامنا کر رہا تھا، اب اسے بھی ہر ماہ رسد بھجوانے کی مد میں 74 ملین ڈالر اضافی دینا پڑ رہے ہیں۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کے سربراہ نے امریکہ کی سینیٹ اور ہاوس کی خارجہ امور کمیٹی کے اراکین کو الگ سے بھی اسی دن بریفنگ دی جب یوکرین کی خاتون اول اولینا زیلنسکا نے امریکی اراکین کانگریس سے خطاب کیا اور ان کے ملک مزید ہتھیار بھجوانے کی اپیل کی تاکہ وہ روس کی جارحیت کے خلاف مزاحمت کر سکیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here