بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے پروم میں انجیر کوہ کے مقام پر گذشتہ دنوں پاکستانی فوج کے ساتھ ایک جھڑپ میں جام شہادت نوش کرنے والے 4سرمچاروں کوآج سپرد خاک کردیا گیا۔
شہادت پانے والے چاروں سرمچاروں کے نماز جنازے میں کثیرتعداد میں عوام نے شرکت کی۔
چاروں شہدا کو ان کے آبائی علاقوں ضلع کیچ کے تربت اور ضلع آواران کے تیرتیج میں سپرد خاک کردیا گیا۔
چاروں شہدا شہید اکبر عرف حمل اور شہید ساجد محمد عرف سمیر ساکنان کولواہ کوضلع کیچ کے شہر تربت میں جبکہ شہیدظہور حمل عرف بالی اور صابر قادر عرف تاہیر کو ضلع آواران کے تیرتج میں سپردخاک کردیا گیا۔
سپرد خاک کئے گئے چاروں سرمچار 19 جون 2022 کی صبح ضلع پنجگور کے تحصیل پروم کے علاقے انجیرکوہ میں پاکستانی فوج کے ساتھ ایک جھڑپ میں شہید ہونے وا لے 6 سرمچاروں میں شامل تھے۔
مقامی ذرئع کے مطابق شہید ہونے والے 6 سرمچاروں کی میتیں ٹیچنگ ہسپتال تربت منتقل کیے گئے جہاں سے چار شہدا شہید اکبر عرف حمل، شہید ساجد محمد عرف سمیر ساکنان کولواہ کیچ کی میتیں لواحقین نے وصول کرکے انھیں تربت میں سپرد خاک کردیا جبکہ شہید ظہور حمل عرف بالی اور صابرقادر عرف تاہیر کی میتیں ان کے آبائی گاؤں تیرتیج ضلع آواران میں سپردخاک کیے گئے۔
گذشتہ روزپاکستانی فوج کی شعبہ تعلقات عامہ کے ایک جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پنجگور میں ایک آپریشن کے دوران 6 آزادی پسند مسلح بلوچ مارے گئے اورا ن کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔اور ساتھ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کا تعلق بی ایل ایف سے تھا۔
پاکستانی فوج کے حامی سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے اس حملے کے بعد شہداء سے قبضے میں لیے گئے ہتھیار، موٹرسائیکل اور ان کی میتوں کی تصاویر شائع کرکے پاکستانی فوج کے کامیابی حملے کا دعویٰ کیا گیا۔
باخبر ذرائع کے مطابق شہید ہونے والے سرمچار بلوچستان لبریشن فرنٹ اور بلوچ نیشنلسٹ آرمی سے وابستہ تھے مگر تاحال دونوں تنظیموں کی طرف سے واقعے کی تفصیلات اور شہدا کے بارے میں بیانات سامنے نہیں آئے ہیں۔
بلوچستان سول سوسائٹی نے اپنے ایک بیان میں الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے شہدا کے جنازوں کی بے حرمتی کی اور انھیں گھنٹوں تپتی دھوپ میں روکے رکھا جس سے میتوں کی جلد جل کر خراب ہوگئیں۔
بلوچستان سول سوسائٹی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ پرکوٹگ ہوشاب میں میتوں کو چیک پوسٹ پر روکنا انسانیت کی تذلیل ہے۔
انھوں نے کہا ایف سی کی جانب سے دو افراد کی میتوں کو خانداں سمیت تپتی دھوپ میں روکنا اور خاندانوں کو اذیت دینا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق شہید ظہور حمل اور شہید صابر قادر کی میتوں کو پرکوٹگ ہوشاپ میں گھنٹوں روکا گیا جنہیں تدفین کے لیے آواران لے جایا جا رہا تھا۔