بلوچستان کے ضلع خاران اور سندھ کے مرکزی شہر کراچی سے پاکستانی سیکورٹی فورسز نے 3افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
مقامی میڈیا ”ٹی بی پی“ کے مطابق خاران کے علاقے لجے توک کے رہائشی ولی محمد ولد محمد حنیف سمالانی کو پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور اہلکاروں نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد اس کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکتی ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ شخص کو 28 مئی کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ لجے میں زمینداری میں مصروف تھا۔
اُدھر کراچی سے دو افراد کو پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔
ٹی بی پیکے مطابق کہ 27 مئی کو محکمہ فشری میں دوران ڈیوٹی سی ٹی ڈی اہلکاروں نے زبیر ولد مولا بخش سکنہ ماری پور ٹیکری ولیج کو حراست میں لیکر لاپتہ کیا جبکہ اس سے قبل 11 مئی کو کراچی الیکٹرک کے ملازم عمران سکنہ ماری پور دلپل آباد کو بھی دوران ڈیوٹی حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
مذکورہ محکموں کے ملازمین کا کہنا ہے کہ دونوں افراد کو سی ٹی ڈی و دیگر فورسز اہلکاروں نے حراست میں لیا تھا تاہم محکموں کے حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔
دریاں اثناسبی میں لونی گاؤں کی جانب جانے والے روڈ پر نامعلوم افراد کی سائیکل سوار پر فائرنگ کے باعث ایک شخص موقع پر ہلاک ہو گیا۔
واقع کی اطلاع ملنے کے بعد لیویز فورس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو سبی سول ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت دودا خان کے نام سے ہوئی ہے۔