سرپراہ فیملی کے لاپتہ 3 نوجوان منظر عام پر آگئے

0
209

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ سے پاکستانی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں چار ماہ پہلے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے ہارون ولید ولد حاجی نثاراحمد سرپرہ، سدیس احمد ولد حاجی نثاراحمد سرپرہ، محمد عاقب ولدحاجی نوراللہ سرپرہ منظر عام پر آگئے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ تینوں نوجوان ابھی خاران پولیس جیل کسٹڈی میں ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال 12فروری کی رات پاکستانی سیکورٹی فورسز نے کوئٹہ فیض آباد میں واقع حاجی نور اللہ سرپرہ کے گھر پر چھاپہ مارااور ان کے بیٹے دسویں جماعت کے طالب علم سعود سرپرہ اور گیارہویں جماعت کے طالب علم سدیس ولد حاجی نثار سرپرہ کو حراست میں لیکر لاپتہ کر دیاتھا۔

اسی طرح 7 فروری کو بھی فورسز نے حاجی نور اللہ سرپرہ کے گھر پر دھاوا بول کر اسکے ایک بیٹے فرہاد سرپرہ اور حاجی نثار سرپرہ کے بیٹے ثاقب سرپرہ کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گیے تھے جبکہ اس سے ایک روز قبل 6 فروری کو فورسز نے حاجی نثار کے گھر سے اسکے ایک اور بیٹے ہارون ولید ولد حاجی نثار کو لاپتہ کردیا تھا۔

فروری کے مہینے میں اس خاندان کے پانچ نو عمر افراد کو فورسز نے حراست بعد لاپتہ کردیا گیاتھااس طرح اس برادری سے تعلق رکھنے والے 12 افراد سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ کردیئے گئے۔

اس سے قبل بھی جبری گمشدگی کے شکار ہونے والوں میں ذاکر سرپرہ، جاوید سرپرہ، راشد سرپرہ، فیاض سرپرہ، ایوب سرپرہ،صادق سرپرہ شامل ہیں جنہیں مختلف اوقات میں فورسز نے حراست بعد لاپتہ کردیا ہے۔

مذکورہ فیملی کے تین نوجوان منظر عا م پر گئے لیکن تاحال دیگر افراد کی کوئی خبر نہیں ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here