تربت: نورجان بلوچ کی درخواست ضمانت منظور،رہائی کا حکم

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی نے ہوشاپ سے زیر حراست خاتون نورجان بلوچ کی ضمانت کی درخواست منظور کرکے رہائی کے احکامات جاری کردیے۔

نورجان بلوچ کے کیس میں سنیئر وکیل سابق صدر کیچ بار ایسوسی ایشن جاڈین دشتی اور سابق ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان ناظم الدین ایڈوکیٹ کی سربراہی میں وکلا کی ٹیم نے چار دن قبل ضمانت کی درخواست عدالت کو پیش کی تھی۔ وکلا پینل میں محراب خان گچکی ایڈوکیٹ، باہڑ جمیل ایڈوکیٹ،شکیل زامرانی ایڈوکیٹ، عبدالمجید دشتی ایڈوکیٹ، مھراللہ گچکی، کہدہ عنایت اللہ ایڈووکیٹ و دیگر شامل تھے۔

اس سے قبل ہفتے کو کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے درخواست ضمانت آج پیر کے لیے مقرر کی تھی۔

یاد رہے کہ پاکستانی خفیہ ایجنسیوں نے 16 مئی کی رات بلوچستان کے علاقے ہوشاپ میں ان کے گھر پرچھاپہ کے دوران نورجان بلوچ کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا تھا۔اوراسی رات کولواہ میں فضل علی محمد نامی شخص کو بھی حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا گیا تھا۔

نورجان کی جبری گمشدگی پر شدیدعوامی ردعمل پر خفیہ ایجنسیوں نے انہیں سی ٹی ڈی کے نام پر عدالت میں پیش کرکے ان پر ممکنہ خود کش حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیاتھا۔

نورجان بلوچ کی گرفتاری کے خلاف ان کے فیملی اور علاقہ مکینوں نے مسلسل پانچ دنوں تک ہوشاپ میں ایم ایٹ شاہراہ پر دھرنا دے کر سی پیک روٹ کو بلاک کردیا تھا۔

نورجان بلوچ کی رہائی کے لیے حق دو تحریک کیچ نے ڈی بلوچ پوائنٹ پر ایم ایٹ شاہراہ کو گزشتہ چار دنوں سے بلاک کررکھا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment