امریکی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے پرپابندیوں کا معاملہ پاکستانی حکومت کے ساتھ اٹھاتے رہے ہیں۔
آزادی صحافت کے عالمی دن پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا آؤٹ لیٹس اور سول سوسائٹی پرپابندیوں سے آگاہ ہیں، ان اقدامات سے آزادی اظہار رائے کو کمزورکیاجاتا ہے اور اس سے پرامن احتجاج کو نقصان پہنچتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے پاکستان کا تشخص اور ترقی کی صلاحیت کمزورہوتی ہے، ہم براہ راست اور روز مرہ کی بنیاد پر ہونے والے روابط میں یہ معاملہ اٹھاتے ہیں۔
امریکہ کے وزیرخارجہ اینٹنی بلنکن نے آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر خبردار کیا ہے کہ روس اور چین وسطی اور مشرقی یورپ کے ممالک کی جمہوری اور خودمختار مرضی کو نقصان پہنچانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان دو عوامل کو کشادہ دلی کے اصول کے طور پر مضبوطی سے تھامے رکھنے کی ضرورت ہے۔
اینٹنی بلنکن نے ہنگری میں آزادی صحافت کی گرتی ہوئی صورتحال کو پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ وزیراعظم وکٹر اوربان پر زور دیں گے کہ وہ کثیر جہتی کا احترام کریں۔
”یہ جمہوریت کا لباس ہے اور ہم یقیناً ہنگری کی حکومت پر زور دیں گے کہ وہ ایک کھلے ماحول کو فروغ دیں۔“
وہ محکمہ خارجہ میں پریس کی آزادی کے دن کی مناسبت سے ہونے والی تقریب میں ہنگری کے خبررساں ادارے ’ٹیلیکس‘ سے وابستہ صحافی کے سوال کا جواب دے رہے تھے۔