چینی حکام کو مطمئن کرنے کیلئے شاری بلوچ کو ذہنی مریضہ ثابت کرنیکی کوشش

0
660

گذشتہ دنوں کراچی میں چینی باشندوں پر بلوچ فدائی خاتون شاری بلوچ کا حملہ و ہلاکتوں کے بعدچین نے پاکستان سے سخت ناراضگی کا ظہارکیا ہے۔چینی حکام نے پاکستان کو باقاعدہ کہاہے کہ ناصرف چینی باشندوں کی سیکورٹی سخت کی جائے بلکہ بلوچوں کی استحصال اور بنیادی مسائل کا کھوج لگایا جائے کہ وہ اس نہج پر کیسے پہنچے ہیں۔

چین کی جانب سے سخت ردعمل کے بعدچینی حکام کو مطمئن کرنے کیلئے پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے آج چینی سفیر کو کراچی میں ہونے والے ایک اجلاس میں گذشتہ روز کراچی میں چینی باشندوں پر فدائی حملہ کرنے والی شاری بلوچ کے شوہر کی گرفتاری کی خبر دی ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے کٹھ پتلی حکومت کے پارلیمانی سیکر ٹری برائے اطلاعات بشریٰ رند نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ رات شاری بلوچ کے شوہر کو گرفتار کیا گیا ہے، جس نے کہا ہے کہ شاری بلوچ ذہنی مریضہ تھی اور وہ اس بیماری سے ابھرنے کیلئے گولیاں کھایا کرتی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی میں ہمارے چینی مہمان ہمارے قابل احترام اساتذہ اس حادثے کا شکار ہوئے، لوگوں کے ذہنوں میں ایسی چیزیں چل رہی ہیں جن کا تدارک بہت ضروری ہے،سب سے پہلی بات یہ ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور بعد میں کچھ اور ہیں،اللہ تعالیٰ نے ہمارے کچھ محدودات بنائے ہیں جن کو ہم پار نہیں کرسکتے، جس میں ایک یہ ہے کہ کسی بھی صورت کسی بھی حالات میں خودکشی حرام ہے، ہم اس اقدام تک نہیں آ سکتے نہ آنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں،یہ ہمیشہ کی طرح بلوچستان کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس میں خاص طور سے بلوچ خواتین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ بیرونی طاقتوں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ بلوچستان میں آئین و قانون کی صوتحال خراب کی جائے، پہلے ہی بلوچ عوام کافی پسماندہ رہے ہیں،اب جو کچھ گھروں سے نکل رہے ہیں، تعلیم حاصل کرنے کیلئے ان کا راستہ اس طرح سے روکا جا رہا ہے۔

بشریٰ رند نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ رات شاری بلوچ کے شوہر کو گرفتار کیا گیا ہے، جس نے کہا کہ شاری بلوچ ذہنی مریضہ تھی اور وہ اس بیماری سے ابھرنے کیلئے گولیاں کھایا کرتی تھی، وہ اپنے ذہنی حواس میں نہیں تھی اور اس نے یہ قدم اٹھایا۔

بشریٰ رند کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ اس طرح کی حرکت کوئی بلوچ نہیں کر سکتا، نہ کوئی مرد نہ کوئی عورت جس کی وجہ ہے کہ بلوچ ایک جرات مند اور وفادار قوم ہے،جس کی ایک تاریخ ہے، اگر ہم چاکر اعظم رند سے تاریخ اٹھائیں تو چاکر اعظم رند کی بہن پانی پت کی جنگ میں شریک تھی، اتنی بڑی بڑی جنگوں میں انہوں نے حصہ لیا، نام کمایا اور آج بھی آپ کو ان کا نام تاریخ میں ملے گا، چاگئی بی بی تھیں جنہوں نے لسبیلہ پر حکومت کی اور ایک نام چھوڑ کر گئیں۔

واضع رہے کہ آج پاکستان کے وفاقی وزیرداخلہ راناثنا اللہ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں چینی سفیر کو بتایا گیاہے کہ گذشتہ روز کراچی میں چینی باشندوں پر فدائی حملہ کرنے والی شاری بلوچ کے شوہر کو گرفتارکیا گیا ہے۔

سی ایم ہاؤس کراچی میں وزیر داخلہ کی موجودگی میں قائم مقام چینی سفیر کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ جامعہ کراچی دھماکے کے بعد یہ پہلی گرفتاری ہے اور خاتون کے گرفتارشوہر سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ راناثنااللہ نے کہا کہ کراچی کو پرامن شہر بنائیں گے۔ چینی باشندوں کی حفاظت کویقینی بنایاجائیگا، کل کراچی میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ امن وامان کے قیام کیلئے سندھ حکومت سے بھرپور تعاون کر رہے ہیں چینی سفارتخانے کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے چینی حکام کراچی واقعے کے بعدحکومتی اقدامات سے مطمئن ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here