پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں گذشتہ شب پی ٹی آئی کے پشاور میں ہونے والے پہلے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نیو کلیئر پروگرام لٹیروں کے ہاتھ میں دیدی گئی ہے غیر محفوظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اداروں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی سلامتی ان لٹیروں کے ہاتھ میں ڈال رہے ہو۔
عمران خان نے کہا کہ کیا یہ نیو کلیئر پروگرام کی حفاظت کرسکتے ہیں، بیرونی سازش کے ذریعے حکومت میں آنے والے کیا جوہری طاقت کا تحفظ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ میں نے آزاد عدلیہ کے لیے جیل کاٹی، میں عدالت سے پوچھتا ہوں کہ رات کے اندھیرے میں عدالت کیوں لگائی، معزز ججزمجھے جواب دیں، میں نے کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کے 12بجے عدالتیں لگائیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی وزیر اعظم ہٹایا جاتا تھا تو پاکستان میں مٹھائیاں بانٹی جاتی تھیں مگر جب مجھے ہٹایا گیا تو ساری قوم پورے ملک کے تمام شہروں میں سڑکوں پر نکلی، آپ نے مجھے عزت میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتاہوں۔
حکومت جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے پہلے پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ لوگ سمجھتے تھے کہ عوام امپورٹڈ حکومت تسلیم کرلے گی، قوم نے اپنا فیصلہ سنادیا کہ امپورٹڈ حکومت نا منظور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج قوم نے فیصلہ کرنا ہیکہ ہم امریکا کے غلام بننا چاہتے ہیں یا ہمیں حقیقی آزاد چاہیے، امریکیوں نے بڑے ڈاکوؤں کو مسلط کر کے ملک کی توہین کی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم غیروں کی حکومت کو نہیں مانتے، یہ باہر سے مسلط شدہ تمام لوگ ضمانتوں پر ہیں، شہباز شریف اور اس کا بیٹا ضمانت ہر ہے، سارا شریف خاندان ضمانتوں پر ہے، شہباز شریف پر اربوں روپے کی کرپشن کے کیسز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے تمام شہروں میں ان بے غیرتوں کے خلاف سڑکوں پر نکلوں گا، غیر مند پاکستانیوں ہم کسی بے غیرت حکومت کو نہیں مانتے، ہم ان چوروں کو حکمران کے طور پر کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کان کھول کر سن لو، یہ وہ 1970 کا پاکستان نہیں جب امریکا نے ذوالفقارعلی بھٹو کی حکومت ختم کی، اب یہ نیا با شعور پاکستان ہے، پاکستان میں 6 کروڑ موبائل فونز ہیں، ان کے منہ بند نہیں کرائے جا سکتے، شہبازشریف سوشل میڈیا پر نوجوانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہا ہے، سن لو جس دن ہم نے کال دی تمہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں آزاد عدلیہ کے لیے جیل کاٹی، میں نے عدالت سے پوچھتا ہوں کہ رات کے اندھیرے میں عدالت کیوں لگائی، میں نے کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کے 12 آپ نے عدالتیں لگائیں، کیا میں نے کبھی قانون توڑا؟ میں نے آج تک قانون نہیں توڑا، جب سے سیات میں ہوں میں نے کبھی قوم کو اداروں کے خلاف نہیں بھڑکایا، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے۔
انہوں نے کہا میں عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ کیا قاسم سوری نے ٹھیک نہیں کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب امریکا نے پاکستان میں ڈرون حملے کیے تو نواز شریف کے منہ سے آواز نہیں نکلی کیونکہ یہ امریکا کے غلام ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مراسلے میں کہا گیا کہ عمران خان نہ رہے تو تمام غلطیاں معاف کردیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ امریکیوں ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں، او امریکیوں ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں تم ہوتے کون ہو، تمہیں شریفوں، زرداریوں کی عادت پڑی ہوئی ہے، امریکی غلاموں کے خلاف باہر نکلنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اداروں سے پوچھتا ہوں کہ ان چوروں، لٹیروں کی موجودگی میں جن کی تمام دولت بیرون ملک پڑی ہے جو امریکا کے غلام ہیں وہ نیو کلئر پوگرام کی حفاظت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اداروں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی سلامتی ان لٹیروں کے ہاتھ میں ڈال رہے ہو۔
عمران خان نے کہا کہ کیا یہ نیو کلیئر پروگرام کی حفاظت کرسکتے ہیں، بیرونی سازش کے ذریعے حکومت میں آنے والے کیا جوہری طاقت کا تحفظ کر سکتے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نواز شریف تمہارا وقت ختم ہوگیا، نواز شریف سمجھ رہا تھا کہ اسے این آر او مل جائے گا، پہلے مشرف نے این آر او دیا، اب سمجھ رہے تھے این آراو ٹو مل جائیگا، کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا ہم اور پوری قوم تمہارا انتظار کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرف نے ان چوروں کو این آر او دے کر جرم کیا، مگر اب انہیں این آر او نہیں ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں عوام کو کال دے رہا ہوں ہفتے کو ملک بھر میں سڑکوں پر نکلنا ہے، ہفتے کو کراچی میں جلسہ کروں گا، اب الیکشن سے کیوں ڈر رہے ہو، کہتے تھے کہ عمران خان عوام میں جائے گا تو انڈیں پڑیں گے، اب پتا چلے گا عوام میں انڈے کس کو پڑیں گے۔
سیاسی مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تم سب اکٹھے ہو جاؤ اب جب بھی الیکشن ہوگا یہ قوم تمھارے ساتھ وہ کرے گی کہ تمھاری سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوجائے گی، جو غیرت مند ہوتا ہے لوگ اس کی عزت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے نکالنے کی سب سے زیادہ خوشی بھارت اور اسرائیل میں منائی گئی۔
انہوں نے کہا جب تک یہ حکومت ختم نہیں ہوتی، ہم اس امپورٹڈ حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے، جب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہوجاتا، ہم سڑکوں پر رہیں گے، حقیقی جنگ آزادی شروع ہوچکی، عمران خان نے کہا کہ اعلان کر رہا ہوں کہ آج سے حقیقی آزادی کی جنگ شروع ہے۔
وزیراعظم شہاز شریف پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھکاری تم ہوگے، قوم بھکاری نہیں ہے، قائد اعظم کے مزار پر جانے والے شرم کریں، کہاں قائد اعظم اور کہاں یہ چوروں کا ٹبر، شہباز شریف تم کرپٹ ہو، تم امریکا کے غلام ہو۔
عمران خان نے جلسے میں موجود لوگون سے امپورٹڈ حکومت نا منظور کے نعرے بھی لگوائے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمٰن گزشتہ 30 سالوں سے دین کے نام پر سیاست کر رہے ہیں، وہ دین اسلام کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔