پاکستان : قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ، عمران خان کا اقتدار فوج کے حوالے کرنیکا فیصلہ

0
292

پاکستان میں سپریم کورٹ کی طرف سے ڈپٹی اسپیکر کو غیر آئینی قرار دیے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا اہم اجلاس آج ساڑھے تین گھنٹے ملتوی رہنے کے بعد دوبارہ شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔

جہاں ارکان کی جانب سے لمبی تقریریں جاری ہیں لیکن ووٹنگ کا مرحلہ شروع نہ ہوسکا۔

اجلاس جب شروع ہوا تو اسے قائد حز ب اختلاف شہباز شریف کی تقریر کے بعد انہوں نے ووٹنگ کا مطالبہ کیالیکن اسپیکر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو تقریر کی اجازت دی جس پر اپوزیشن اراکین کی جانب سے ووٹنگ کیلئے اسرار کیا گیا جس پر اسپیکر نے اجلاس کی کارروائی ڈیڑھ گھنٹے کیلئے ملتوی کردیا۔

بعد ازاں اس وقفے کو ظہر کے نماز کے بعد لے جایا گیا اور پھر اجلاس شروع ہوگیاجو ابھی تک جاری ہے جس میں اپوزیشن سمیت حکومتی اراکین لمبی لمبی تقریریں کر رہی ہیں لیکن ووٹنگ کب ہوگی اس سلسلے میں اسپیکر نے ابھی تک کوئی وقت نہیں دیا ہے۔

تاہم نامور صحافی اور سینئر تجزیہ کار حامد میر نے پاکستان تحریک انصاف کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں جس میں عدم اعتماد پر ووٹنگ 8 بجے کے بعد کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

جیو نیوز کی تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ شاہ محمود نے جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود کو یقین دہانی کرائی ہے کہ تقاریر ہونے دیں جس کے بعد 8 بجے کے بعد عدم اعتماد پر ووٹنگ کرائی جائیگی۔

لیکن ابھی ابھی یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ وزیر اعظم عمران خان اقتدار اپوزیشن کے حوالے کرنے کے بجائے فوج کے حوالے کرنا چاہتے ہیں۔

ذرائع بتاتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ مکمل طور پر مارشل لاء لگے۔

سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے اپنے یوٹیوب چینل پر یہ بریکنگ نیوز دی ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے چیمبر میں کچھ وفاقی وزراء اور اسد قیصر کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہے۔جس میں اسپیکر کو عدم اعتماد تحریک پر ووٹنگ پر روک رہے تھے اور انہیں مجبور کیا جارہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ نہ کرایا جائے۔لیکن اسپیکر کا کہناتھا کہ وہ سپریم کورٹ کے حکم کے تحت عمل کرتے ہوئے آئین کے مطابق ووٹنگ کرائینگے۔

صحافی کے مطابق عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کے بجائے اقتدار فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔لیکن اسپیکر قومی اسمبلی عمران خان کے فوجی مارشل لاء منصوبے کے خلاف اپنے موقف پر ابھی تک ڈٹے ہوئے ہیں اور وہ اجلاس کی صدارت جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ ووٹنگ کا عمل مکمل کیا جاسکے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here