پاکستان میں ڈالر کی قیمت 185 روپے 2 پیسے تک پہنچ گئی

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں تنزلی کا سلسلہ جاری ہے اور مزید 1.14 روپے کی کمی سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 185 روپے 2 پیسے تک پہنچ گئی۔

پاکستان میں جاری سیاسی وآئینی بے یقینی کے اثرات سے انٹربینک مارکیٹ بھی شدید متاثر ہوئے اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ آج صبح ڈالر 185 روپے تک پہنچ گیا۔

مالی امور سے متعلق تجزیاتی پورٹل میٹس گلوبل کا کہنا تھا کہ جب 8 مارچ کو قومی اسمبلی میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی، اس وقت سے اب تک روپے کی قدر 3 فیصد یا 5.4 روپے سے زیادہ گرگئی ہے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اتوار کو مسترد کردیا تھا، جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز دی تھی جس کو صدر مملکت عارف علوی نے منظور کرلی تھی۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے سیاسی بے چینی و آئینی بحران پر از خود نوٹس لیا تھا اور تین روز گزرنے کے باوجود جہاں سیاسی بے یقینی میں اضافہ ہورہا ہے تو عدالت عظمیٰ کی جانب سے تاحال کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچا نے ڈالر کی اونچی اڑان پر آج کا دن‘پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن’قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ‘تمام ایکسچینج کمپنیاں انٹربینک میں اپنے تمام 99 فیصد بیرونی سرمایہ فروخت کر رہی ہیں، مارکیٹ خراب ہوتی سیاسی صورتحال کی وجہ سے مشکلات میں ہے’۔

ظفرپراچا نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے متعلق خبر سے مزید گراوٹ ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے جلد فیصلے سے مارکیٹ میں بہتری کی امید ہے۔

چئیرمین فوریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا تھا کہ سیاسی حالات ملک میں بے چینی پیدا کر رہے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کیحوالے سے بھی منفی خبریں پھیلائی جارہی ہیں جو ڈالر کے مقابلے میں روپیکو کمزور کررہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت کو چاہیے کہ سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے جلد فیصلہ کرے تاکہ ڈالر روزانہ بڑھنے سے جو معیشت کو نقصان ہورہا ہے وہ رک جائے اور ایکسپورٹرز کی جانب سے قیمٹ بڑھانے کی وجہ بیرون ملک سے سرمائے کی آمد رک گئی ہے وہ بھی بحال ہوسکے۔

خیال رہے کہ آئی ایم ایف کے اسلام آباد میں نمائندے ایشٹر پیریز روئز نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ جب نئی حکومت تشکیل پاتی ہے تو آئی ایم ایف نئی حکومت کے ساتھ تعاون بڑھائے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف پاکستان سے تعاون جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور جب نئی حکومت بنے گی تو ہم میکرواکنامک استحکام کے فروغ کے لیے پالیسیوں سے متعلق رابطے جاری رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے حوالے سے مزید جائزہ لیا جائے گا لیکن آئی ایم ایف کا پروگرام منسوخ کرنے کی کوئی سوچ نہیں ہے۔

Share This Article
Leave a Comment