اقوام متحدہ کا کورونا متاثرین کیلئے 2 ارب ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز

ایڈمن
ایڈمن
4 Min Read

کورونا وائرس سے پوری انسانیت کو خطرہ لاحق ہے جس کے تناظر میں اقوام متحدہ نے دنیا کے غریب ترین اور انتہائی کمزور لوگوں کی مدد کے لیے ایک انسانی ہمدردی کا منصوبہ شروع کردیا جس میں 2 ارب ڈالر عطیہ کیلئے اپیل کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ ’کورونا وائرس پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہے اور پوری انسانیت کو ایک ساتھ اس کا مقابلہ کرنا چاہیے‘۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر اقدامات اور یکجہتی انتہائی اہم ہے، ملک کے انفرادی ردعمل کافی نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 20 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جس میں سے 13 ہزار افراد یورپ میں ہلاک ہوئے۔

جنرل سیکریٹری نے کہا کہ اقوام متحدہ کا منصوبہ دنیا کے غریب ترین ممالک میں وائرس سے لڑنے کی صلاحیت پیدا اور انتہائی کمزور لوگوں خاص طور پر خواتین اور بچوں، بوڑھے افراد اور معذور یا دائمی بیماری میں مبتلا افراد کی ضروریات کو حل کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر مکمل مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے تو اس سے بہت ساری جانیں بچ جائیں گی۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ متعلقہ این جی اوز کے ذریعے طبی ساز وسامان اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی فراہمی ممکن ہوگی۔

اقوام متحدہ کا منصوبہ 9 ماہ یعنی اپریل سے دسمبر پر مشتمل ہے۔

اس ضمن میں کہا گیا کہ عطیہ سے مجموعی رقم 2 ارب سے زائد رقم جمع کی جائے گی اور عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) اور ورلڈ فوڈ پروگرام بھی اپیلیں کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کورونا وائرس کا تدارک نہیں کیا گیا تو دیگر امراض ہیضہ اور خسرہ کی وبا پھوٹ سکتی ہیں اس لیے کمزور ممالک کے لیے قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔

80 صفحات پر مشتمل کتابچے میں بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کا یہ منصوبہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ذریعہ عمل میں لایا جائے گا۔

اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ اس رقم کا استعمال مختلف مقاصد کے لیے کیا جائے گا اور کچھ ممالک کی صحیح ضروریات کی شناخت ابھی بھی کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے متعلقہ حکام پرزوردیا کہ دنیا کے غریب ترین ممالک کو فوری طور پر قرض سے نجات فراہم کی جائے کیونکہ وہ تیزی سے پھیلتے ہوئے وائرس کے سنگین نتائج سے دوچار ہیں۔

مشترکہ بیان میں دونوں اداروں نے باضابطہ قرض دہندگان سے مطالبہ کیا کہ اگر درخواست کی جائے تو بین الاقوامی ترقی ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے) رکن ممالک سے قرضوں کی ادائیگیوں کو فوری طور پر معطل کریں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ اور دنیا کے دوتہائی افراد انتہائی غربت میں زندگی گزارنے والی اقوام کو وبائی امراض کا سامنا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment