پاکستان میں کورونا سے متاثرین کی بڑھتی تعداد اور ہلاکتوں کے بعد ایمنسٹی انٹرنیشنل اور قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم جسٹس پیس پروجیکٹ نے حکومت سے قدیوں کو کورونا سے محفوظ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور کی کیمپ جیل میں ایک قیدی میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ اس قیدی کو اٹلی میں گرفتار کیا گیا اور پاکستان لائے جانے کے بعد اسے جیل کے مختلف بیرکوں میں رکھا گیا تھا جس کے باعث خدشہ ہے کہ جیل کے دیگر قیدیوں کو بھی یہ وائرس متاثر کر سکتا ہے۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ لہذا اس وبا کی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے قیدیوں کو مکمل صحت کی سہولیات دی جائے۔ قیدیوں کے لیے سماجی دوری اور ذاتی صفائی سمیت تمام حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔ پاکستان حکام معمولی نوعیت کی جرم میں قید افراد کو پیرول پر رہائی یا قبل از وقت رہائی دینے کے بارے میں غور کریں۔
بیان میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ جیل میں قید ایسے بزرگ قیدیوں کی رہائی پر بھی غور کیا جائے جن سے معاشرے یا نقص امن میں کوئی خطرہ نہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ سندھ اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں نے جیلوں میں قیدیوں کی جلد رہائی اور جانچ جیسے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ ان وعدوں پر عمل کرنا ہو گا اور ملک بھر میں اس کی تقلید کی جائے۔ ایسا نہ کرنے سے پاکستان میں 77000 سے زائد قیدیوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔