چینی شہریوں کے تحفظ کیلئے چین کی تجویز کردہ مشترکہ سکیورٹی کمپنی کا قیام زیر تشکیل

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان کی وزارت داخلہ نے منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ترقی و منصوبہ بندی کو بتایا ہے کہ پاکستان میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں پر حملوں کے تناظر میں چین کی تجویز کردہ مشترکہ سکیورٹی کمپنی کا قیام زیر تشکیل ہے۔

عبدالقادر گیلانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ترقی و منصوبہ بندی کے اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں چینی شہریوں پر حملوں اور سکیورٹی سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں گذشتہ چار برس میں چینی باشندوں پر 14 حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں 20 چینی شہری جان سے گئے جبکہ 34 زخمی ہوئے، اسی طرح آٹھ پاکستانی شہری بھی ان حملوں میں نشانہ بنے اور 25 زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق 2021 سے چینی شہریوں پر ہونے والے 14 حملوں کے سب سے زیادہ یعنی 8 واقعات صوبہ سندھ میں پیش آئے۔ اسی طرح دو واقعات صوبہ خیبرپختونخوا اور 4 بلوچستان میں پیش آئے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق چین نے پاکستان میں چینی شہریوں کی سکیورٹی کے لیے مشترکہ کمپنی تشکیل دینے کی تجویز دی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے چینی باشندوں کی سکیورٹی کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

وزارت داخلہ کی جانب سے ہائی لیول کور گروپ تشکیل دیا گیا ہے جبکہ دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے چینی شہریوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے منتقل کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مہمند، داسو، دیامیر اور دیگر منصوبے فوج کے حوالے کیے گئے ہیں جبکہ چین کی جانب سے تجویز کردہ مشترکہ سکیورٹی کمپنی کا قیام زیر تکمیل ہے۔

Share This Article