حکومت پاکستان کا 86 ہزار سمز سمیت "ایکس” کوبلاک کرنیکا اعتراف

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

پاکستان کی قومی اسمبلی میں ممبران کو آگاہ کیا گیا ہے کہ ریاست مخالف سرگرمیوں پر 86 ہزار سمز بلاک کی گئی ہیں۔

پارلیمانی سیکریٹری نے ایوان میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ کو بلاک کرنے کا بھی اعتراف کرلیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فیک نیوز کے پھیلاؤ پر آسیہ ناز تنولی نے قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔

پارلیمانی سیکریٹری نے ایوان کو بتایا کہ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ میں ترمیم بہت جلد کی جائے گی۔

دریں اثنا وزارت چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت پاکستان کو ملنے والی رقوم کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔

وزارت منصوبہ بندی نے ایوان کو بتایا کہ سی پیک منصوبوں کے تحت اب تک 24 ارب 70 کروڑ ڈالر سے زائد رقم موصول ہوئی، اس رقم سے اب تک 43 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں۔

سی پیک کے تحت بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں 2،2 جبکہ پنجاب اور اسلام آباد میں ایک ایک منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے۔

وزارت منصوبہ بندی نے مزید بتایا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت اس وقت 70 کروڑ ڈالر سے زائد 8 منصوبے زیر تکمیل ہیں۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں کو دی جانے والی گرانٹس کی تفصیلات بھی قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔

وزارت تعلیم کی جانب سے ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ ایچ ای سی نے گزشتہ 5 سالوں کے دوران 156 سرکاری جامعات کو 301 ارب 43 کروڑ روپے کی گرانٹ دی ہے۔

ایوان کو بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے علاوہ صوبائی حکومتوں نے بھی اپنے صوبوں میں واقع یونیورسٹیز کو 26 ارب 60 کروڑ روپے کی گرانٹ دی ہے۔

وزارت تعلیم کے مطابق صوبائی حکومتوں نے کُل 63 جامعات کو گرانٹ دی ہیں جن میں پنجاب کی 22، سندھ کی 28، خیبرپختونخوا کی 5 اور بلوچستان کی 8 جامعات شامل ہیں۔

Share This Article