یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی افواج کو خبردار کیا ہے کہ ان کی یوکرینی فوج کسی بھی ایسے فوجی کا قبر تک پیچھا کرے گی جو کیؤ میں جنگی جرائم میں ملوث پایا جاتا ہے۔
کیؤ سے یوکرینی عوام سے خطاب میں ولادیمیر زیلینسکی نے روسی افواج کو مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ انھیں ملک میں حملے کے دوران ’جان بوجھ کر لوگوں کے قتل‘ کرنے پر ’یومِ حساب‘ بھگتنا ہو گا۔
زیلنسکی نے کہا کہ ’یوکرین میں ایسے کتنے خاندان ہلاک ہو چکے ہیں؟ ہم معاف نہیں کریں گے۔ ہم بھولیں گے نہیں۔ ہم ہر اس شخص کو سزا دیں گے جس نے اس جنگ میں بربریت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہماری سرزمین پر۔‘
انھوں نے کہا کہ ’ایسے لوگوں کے لیے قبر کے علاوہ پوری دنیا میں کوئی ایسی جگہ نہیں بچے گی جو پرسکون ہو۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ روسی فوجیوں نے اب تک جو کچھ کر لیا ہے وہ ان کے لیے کافی نہیں ہے۔ وہ اب تک متعدد زندگیاں اور مقدر برباد کر چکے ہیں۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ بھی ان کے لیے کافی نہیں ہے۔ وہ مزید افراد کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں۔‘
زیلینسکی نے مغربی رہنماؤں سے ماسکو کے خلاف مزید سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ’حملہ کرنے والوں کی بے باکی اس بات کا ثبوت ہے کہ روس کے لیے صرف پابندیاں ہی کافی نہیں ہیں۔‘
دوسری طرف نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس ٹیمیں مبینہ طور پر روسی ڈیجیٹل حملوں اور مواصلات میں خلل ڈالنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔
ٹائمز کے مطابق امریکہ اور جرمنی میں مقیم یو ایس سائبر کمانڈ کے اہلکار سیٹلائٹ امیجری اور الیکٹرانک انٹرسیپٹس سے انٹیلی جنس معلومات جمع کیے جانے کے ’ایک یا دو گھنٹے‘ کے اندر یوکرینی فوج کو فراہم کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کو خفیہ مواصلاتی آلات بھی فراہم کیے ہیں، جس سے وہ بائیڈن کو ایک محفوظ لائن پر کال کر سکتے ہیں۔
سنیچر کے روز زیلنسکی نے بائیڈن کو 35 منٹ کی فون کال کی۔
جمعرات کو وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری جین ساکی نے کہا کہ امریکہ یوکرین کے ساتھ انٹیلی جنس کا تبادلہ کر رہا ہے۔ مزید تفصیلات نہیں دی گئیں۔