بلوچستان میں پاکستانی فوج اجتماعی سزا کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،   بی این ایم

ایڈمن
ایڈمن
2 Min Read

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج اجتماعی سزا کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔  بلوچ قوم کے خلاف پاکستانی فوج کی اجتماعی سزا کا سفاکانہ عمل تمام حدوں کو پار کرچکا ہے۔ اس میں تمام بلوچستان  یکساں متاثر ہے۔ حالیہ دنوں مشکئے اور جھاؤ کے کئی علاقوں میں لوگوں کو فوجی کیمپوں میں منتقل کرکے شدید تشدد کے بعد چھوڑ دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشکئے کے مرکزی قصبہ گجر اور جھاؤ کے علاقے کوہڑو، چنال گزی سمیت گرد و نواح کے پوری آبادی کو  بچوں، بزرگ اور خواتین سمیت ہر روز اکھٹا کرکے کیمپ منتقل کیا جاتا ہے۔ وہاں ان پر ہولناک تشدد کیا جاتا ہے۔ یہ اجتماعی سزا کی بدترین شکل ہے۔

ترجمان نے کہا مشکئے کے قصبے گجر  میں پاکستانی فوج نے انٹرکالج کی عمارت پر قبضہ کرکے اسے  کیمپ میں تبدیل کردیا ہے۔گزشتہ چند دنوں سے پاکستانی فوج پوری آبادی کو یہاں جمع کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ شہر چھوڑنے کی دھمکی دے رہا ہے۔

ترجمان نے کہا بلوچ قوم کے خلاف پاکستانی فوج کی سفاکیت اور اجتماعی سزا کے عمل میں ہر گزرتے دن کے ساتھ نئی شدت دیکھنے میں آرہی ہے۔ بلوچستان میں انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں لیکن ذمہ دار عالمی اداروں اور طاقت کے مراکز کی مسلسل خاموشی سے یہاں واضح طور پر ایک انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔

Share This Article
Leave a Comment