خضدار میں کراچی پولیس کے چھاپوں کیخلاف خواتین کی پریس کانفرنس

0
302

بلوچستان کے علاقے خضدار میں گذشتہ دنوں کراچی پولیس کی جانب سے گھروں پر چھاپے، چادر وچاردیواری کی تقدس کی پامالی اور خواتین و بچوں پر تشدد کیخلاف خواتین نے پریس کانفرنس کی۔

سیما گل،صبا نے پرہجوم پریس کانفرنس کرتے خطاب کرتے ہوئے کہ کراچی پولیس نے رات تین بجے ہمارے گھر پر بغیر لیڈی کانسٹیبل چھاپہ مارا، ہمارے اوپر بہیمانہ تشدد کیا گیا اورجب ہم ڈپٹی کمشنر خضدار کے پاس گئیں تو اس نے کہاکہ مجھے علم ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ درجنوں گاڑیوں پر مشتمل کراچی پولیس پوری رات خضدار میں کارروائیاں کرتی رہی،۔پورے خضدار کو محصور کیا لیکن انتظامیہ خواب خرگوش میں مبتلا ہوکر اس ساری کارروائی سے لاعلم نکلا۔

انہوں نے کہاکہ ہم انصاف کے طلبگار ہیں بلوچستان بھر میں ہمارے ساتھ ناانصافی ہورہاہے۔کل اچانک کراچی پولیس یہاں کس طرح آئی، کسی کوعلم نہیں، ہم خود پولیس کا ملازم ہیں اور یہاں کے باسی ہیں۔ رات تین بجے ہمارے گھر پر چھاپہ مار کر چاد و چاردیواری کو پامال کی ان کے پاس لیڈی کانسٹیبل بھی نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے ہمارے اوپر ظلم کرکے تشدد کیا، اس سے قبل ہمارے بلوچوں کے ساتھ ہرطرح کی ظلم کو روا رکھا گیا لیکن انہیں ہماری ثقافتی بلوچی لباس پہناکر توہین نہیں کی گئی لیکن کراچی پولیس ہمارے کپڑے اٹھاکر ہمارے بھائی کو پہناکر ہماری توہین کی گئی، ہماری تاریخ ہے کہ ہمارے مرد جان دے چکے ہیں لیکن کبھی اپنی خواتین کے لباس کو آڑ نہیں بنایا۔ یہ سراسر جھوٹ اور کراچی پولیس کی جانب سے بلوچ قوم کی خواتین کی لباس کی بے حرمتی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پولیس جب ہمارے گھر پر چھاپہ مارے تو وہ بار ہا یہ سوال کررہے تھے کہ اشرف کہاں ہے ہم نے انہیں کہاکہ اشرف نامی کسی شخص کو ہم نہیں جانتے، ہماری ماں کو انہوں نے بالوں سے گھسیٹ کر گاڈی میں اٹھاکر لے گئے اور زیرو پوائنٹ پر پھینکا دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here