بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے جھا ؤکے پہاڑی سلسلے سوگر میں گزشتہ پانچ دنوں سے پاکستانی فوج کی لشکر کشی جاری ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق فورسزنے مواصلاتی نظام کے تمام ذرائع بند کردیئے جس سے فوجی جارحیت کے شکار سورگر کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی معلومات سامنے نہیں آرہی۔
جبکہ علاقے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہیں اور فورسز کی بڑی تعداد نے مذکورہ علاقے کی داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کی ہے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ فورسزکے اہلکارگھروں میں گھس کر لوگوں کو ہراساں کرکے تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
دوسری طرف مشکے کے مغربی پہاڑی سلسلوں میں فورسز کی بڑی تعداد دیکھی گئی ہے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ فورسز کے ساتھ علاقائی ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے بھی دیکھے گئے ہیں جو ان کے کمک کیلئے ساتھ ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مشکے کے مغربی پہاڑی سلسلے اسپیت، پندر، پوہان اور جانی میں فورسز کئی دنوں سے فوج کشی کر رہاہے۔
تاہم اس جاری فوجی جارحیت سے اب تک کسی قسم کی گرفتاری اور جبری گشدگی کی اطلاعات سامنے نہیں آئی ہیں۔