جنرل باجوہ کے خط سے پنجگور و نوشکی میں 190 اہلکاروں کی ہلاکت کا انکشاف

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

پاکستان آرمی چیف کے خط سے پنجگور و نوشکی میں 190 اہلکاروں کی ہلاکت کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

سوشل میڈیا پرجاری پاکستانی فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ایک لیٹر پیڈ سے انکشاف ہوا ہے کہ نوشکی اور پنجگور میں بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے فدائی حملوں میں 190 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

واضع رہے کہ یہ تعداد بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ کے پیش کردہ دعوے سے قریب تر ہے جنہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بلوچ فدائین کے حملے میں 195 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کے لیٹر کے مطابق 7 فروری 2022 کو ایک اجلاس کی صدارت کے بعد پاکستان آرمی کے چیف نے پاکستان کے وزیر اعظم کو خط لکھ کر اجلاس میں کیے گئے اس فیصلے سے آگاہ کیا کہ ایف سی اور رینجرز کے سپاہیوں کی تنخواہ میں 15 فیصد اضافہ کیا جائے۔بعد ازاں پاکستان کے وزیر اعظم نے اپنے دورہ نوشکی میں اس کا اعلان بھی کیا۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے نام سے جاری کیا گیا جنرل باجوہ کا خط کا عکس جس میں نوشکی و پنجگور حملوں میں 190 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کا انکشاف کیا گیا۔

جنرل باجواہ نے اپنے خط میں پاکستان کے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جی ایچ کیو میں 7 فروری 2022 کو ہونے والے اجلاس میں درج ذیل اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

”پاکستان آرمی نوشکی اور پنجگور میں تمام 190 شہدا کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔“

انہوں نے خط میں مطالبہ کیا کہ ہم درخواست کرتے ہیں کہ ملک کے لیے عظیم قربانی دینے پر ’فوج‘ اور ’ایف سی‘ کے شہید اہلکاروں کے خاندان کے لیے مناسب معاوضے کا اعلان کیا جائے۔جس کے لیے درخواست کی جاتی ہے کہ مسلح فورسز کے شہدا کے لیے فنڈ کی منظوری دی جائے۔

پاکستان آرمی چیف جنرل باجوہ کے لیٹر پیڈ سے پاکستان کے وزیر اعظم کے نام جاری کردہ خط کی تصدیق آزادانہ ذرائع سے نہیں ہوسکی ہے۔بعض ذرائع اسے ایک ٹرول قرار دے رہے ہیں لیکن اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ آئی ایس پی آر اپنے اہلکاروں کی ہلاکت چھپاتی رہتی ہے تاکہ فوجی اہلکاروں کی مورال ڈاؤن نہ ہوجائے۔

واضح رہے کہ آئی ایس پی آر نے میڈیا میں اپنے بیان میں مذکورہ دونوں حملوں میں صرف ’8‘ فوجی اہلکاروں کی ہلاکت تسلیم کی تھی جبکہ بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بلوچ سرمچاروں کے حملے میں 195 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

Share This Article
Leave a Comment