بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے عیسیٰ میں آج بروزپیرعلی الصبح پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے کاروباری اور سماجی شخصیت ملک میران کے ایک گھر پرچھاپہ مارکراسے گرفتار کرکے جبری طور لاپتہ کردیا ہے۔
علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ چھاپے کے دوران مقامی ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارکنان بھی فورسز اور خفیہ اداروں کے ساتھ تھے۔
ملک میران کی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی تصدیق اس کے بھائی بشیر بلوچ نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پوسٹ میں کرتے ہوئے لکھا کہ آج صبح 4بجے پنجگور عیسیٰ میں میرے چھوٹے بھائی ملک میران ولد عبدالرشید کے گھر پر پاکستانی فوج اوران کے ریاستی دلاروں نے چھاپہ مار کر میرے بھائی ملک میران کو اُٹھاکر اپنے ساتھ لے گئے۔
بشیر بلوچ کے مطابقفورسز نے چھاپے کے دوران گھر والوں کو ہراساں کیا۔اورگھر میں لوٹ مارکرکے ایک پیک اپ گاڈی سمیت گھر کے قیمتی سامان اپنے ساتھ لے گئے۔
خیال رہے کہ 2فروری کو پنجگور میں ایف سی ہیڈ کوارٹرزپر مسلح بلوچ آزادی پسندوں کا حملہ،تین دن تک اپنا قبضہ جمائے رکھنے اورفورسز درجنوں اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پنجگور میں فورسز سرچ آپریشن کے نام پر عوام کوجبر و تشدد، گھروں پر چھاپے، جبری گمشدگی اور بے گناہ افراد کوقتل کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔