دشت میں فوجی کیمپ پر حملے کے بعد جنرل باجوہ کے تربت آمد کا انکشاف

0
713

بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے دشت میں گذشتہ دنوں پاکستانی فوج کی پوسٹ پربلوچ آزادی پسندوں کے حملے اور17اہلکاروں کی ہلاکت و پوسٹ پر قبضے کے بعدسیکورٹی فورسز کی جانب سے دشت و گردو نواح میں زمینی وفضائی سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔جس میں فورسز کی طرف سے 3افراد کی گرفتاری کا بھی دعویٰ کیا گیاہے۔

لیکن تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تربت شہر میں وی آئی پی موومنٹ کے پیش نظر انتہائی سخت سیکورٹی کے انتظامات دیکھے جارہے ہیں۔ اورشہر میں زمینی و فضائی گشت میں حیران کن اضافہ اور سخت چیکنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

شہر میں زمینی و فضائی سخت ترین گشت اور انتہائی حفاظتی اقدامات کے پیش نظر یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ اس وقت تربت کے دورے پر ہیں۔

ڈیلی سنگر کو ملنے والی اطلاع کے مطابق ایک انتہائی وی آئی پی پرسن نیوی ایئرپورٹ سے فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے سبدان گئے ہیں اور اس چیک پوسٹ کا فضائی معائنہ کیا ہے جہاں بی ایل ایف کے جان بازوں نے پاکستان آرمی کو ایک فوجی کارروائی کے دوران بدترین شکست سے دوچار کیا تھا۔ اس موومنٹ میں ایک ہیلی کاپٹر کو آرمی کے چار دیگر ہیلی کاپٹر نے اپنی حصار میں لے رکھا تھا جبکہ زمین پر بھی ہر جگہ فوجی اہلکار موجود تھے۔

ایک اہم ذریعہ کے مطابق مذکورہ وی آئی پی پرسن پاکستان آرمی کے سربراہ ہیں جو اس وقت سبدان کا فضائی معائنہ کرنے کے بعد ایف سی ساؤتھ بلوچستان کے ہیڈ کوارٹر تربت میں موجود ہیں۔

یاد رہے کہ بلوچستان کی متحرک ترین آزادی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے دو دن قبل ایک فوجی کارروائی میں پاکستان آرمی کے ایک اہم ترین فوجی چیک پوسٹ پربھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے قبضہ کیا تھا اور تنظیم نے اپنے جاری کردہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں 7 1 اہلکارہلاک جبکہ ایک بلوچ سرمچار شہید ہواتھا۔

پاکستان کے فوجی حکام نے اس کارروائی میں اپنی 10 اہلکاروں کی ہلاکت اور چار کو زخمی کرنے کا اعتراف کیا ہے تاہم انتظامیہ کے مطابق 21 فوجی اہلکار جن میں دو آفیسر شامل تھے ہلاک اور چار اہلکار تاحال لاپتہ ہیں جن کے بارے میں یہ خیال کیا جارہا ہے کہ وہ بلوچ آزادی پسندوں کے ہاتھوں گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here