تربت: پاکستانی فورسز پر ایک اور بم حملہ،ایک شخص حراست بعد لاپتہ

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کو نامعلوم افراد نے دستی بم حملے میں نشانہ بنایا ہے۔

مقامی میڈیا ”ٹی بی پی“ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے خبری دی ہے گذشتہ رات تربت کے علاقے ڈی بلوچ روڈ پر کیچ کوْر کے مقام پر نامعلوم افراد نے فرنٹیئر کور چیک پوسٹ کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔

حکام نے اس حوالے سے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے تاہم دھماکے کے بعد فورسز نے گردنواح کے علاقے میں ناکہ بندی کی جبکہ مذکورہ علاقے سے ایک نوجوان کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کی اطلاعات ہیں۔ لاپتہ نوجوان کے حوالے تفصیلات کا آنا باقی ہے۔

خیال رہے گذشتہ رات ہی تربت کے نواحی علاقے جوسک میں آٹا مل کے قریب بھی فورسز کے ایک چوکی کو نامعلوم افراد نے دستی بم حملے میں نشانہ بنایا تھا جس کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔

دریں اثنابلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعدجبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کل رات پاکستانی فورسز نے رات گئے تمپ کے علاقے سرنکن میں گھر پر چھاپہ مارکر ایک شخص کو حراست میں لیکر لاپتہ کیا ہے۔

خاندانی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کل رات تین بجے پاکستانی فورسز نے گھر پر چھاپہ مارکر لطیف ولد محمد کو حراست میں لے لاپتہ کیا ہے۔

خیال رہے مذکورہ خاندان سے تعلق رکھنے والے چار افراد بشام ولد غلام محمد، ساری ولد ابراہیم، شیراز ولد اسماعیل اور حکیم ولد غلام محمد کو 23 تاریخ کو حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

ساری ابراہیم بلوچ بلوچستان یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کے 4th ائیر کے طالب علم تھے جو کہ بلوچستان یونیورسٹی میں تعطیلات کی وجہ سے چھٹیاں منانے گھر آئے تھے کہ انہیں پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کیا۔

Share This Article
Leave a Comment