خضدار : ایران بلوچستان بارڈر پر تجارت بندش کیخلاف تیل بردارگاڑی مالکان کا احتجاج

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

خضدار میں ایرانی تیل بردار زامیاد گاڑی مالکان کا احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے ٹوکن کے باجود بارڈر جانے پر کاروبار کرنے سے روکنے کے خلاف نعرہ بازی کی اور بارڈر پر روکے جانے کو براہوئی اور بلوچی بولنے والوں کے درمیان لڑائی شروع کرنے کی سازش قرار دیا اور براہوئی بیلٹ میں پنجگور کی گاڑیوں کو روکنے کا اعلان کیا۔

تفصیلات کے مطابق آل زامیاد ایسوسی ایشن کے رہنما میربشیراحمدمینگل، ولی محمد زہری نے خضدار پریس کلب کے سامنے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ چند ماہ قبل ایران بارڈر کو عام گاڈیوں کے لیے بند کرکے مخصوص ٹوکن جاری کیا گیا تھا جن میں خضدار سمیت مختلف اضلاع کے تیل بردار گاڈیوں کو ٹوکن دیاگیاتھا لیکن گزشتہ ہفتے کو خضدار، سوراب، واشک، بیلہ مستونگ سے تعلق رکھنے والے ٹوکن والوں کو روک کر بارڈر جانے سے منع کیاگیاتھا کہ بارڈر صرف پنجگور اور پروم والے جاسکیں گے باقی اگرچہ ٹوکن والے ہو مگر انہیں اجازت نہیں ہوگی، ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا ہم بلوچستان کے باسی نہیں؟کیا ہم غریب نہیں؟ آخر کیوں ہم رزق حلال کمانے نہیں دیا جا رہا جبکہ ان کے اپنے بنائے گئے طریقہ کے مطابق خضدار کے چند گاڈیوں کو ٹوکن دیاگیا تھا اور چھ سات ماہ سے اسی ٹوکن پر ہماری گاڈیاں بارڈر گئیں ہیں مگر اب اچانک براہوئی اور بلوچ کا تفریق ڈالکر ہماری گاڑیوں کو بارڈر سے روک کرخالی واپس بھیجا گیااور ہمیں حیرت اس بات پر ہورہی ہے کہ ہمارے نمائندے اس ناانصافی کیخلاف کیوں خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خصوصاً ایم پی اے خضدار میریونس عزیز زہری کو کردار ادا کرنا چاہیے اگر ہمارے منتخب ہمیں ملازمت لیکر نہیں دے سکتے تو کم از کم ہمارے کاروبار کا تو دفاع کریں آخر ہم کہاں جائیں، ہمیں تعصب کا نشانہ بناکر پنجگور انتظامیہ ٹوکن کو بلاک کرکے واپس کررہے ہیں اب ہم مجبورا ًروڈ بلاک کرکے پنجگور اور بارڈر سے آنے والی گاڈیوں کو اسطرف آنے نہیں دیں گے۔

احتجاج میں صاحب خان زہری، خان جان شیخ، حاصل خان محمدزئی، محمد مراد زہری، عبدالستار ودیگر شریک تھے شرکا پلے کارڈز اٹھاکر شدید نعرہ بازی کررہے تھے، پلے کارڈز پر مختلف نعرہ درج تھے، جن پر ایم پی اے خضدار جاگ جا، پنجگور انتظامیہ کی تعصب کی مذمت، براہوئی بلوچ کو لڑانے کی سازش کی مذمت جیسے نعرے درج تھے۔

Share This Article
Leave a Comment