کوئٹہ میں طلبا کی پرامن احتجاج کو سبوتاژ کرنے، طلباپر تشدد اور ان کی گرفتاری کیخلاف بلوچستان بارکونسل نے کل 25ستمبر کوبلوچستان بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
بلوچستان بار کونسل کے وائس چیرمین قاسم علی گاجزئی، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی ایوب ترین،ممبران بار کونسل راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ اور امان اللہ کاکڑایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں پی ایم سی آن لا ئن ٹیسٹ کے خلاف احتجاج کر نے والے طلبا و طالبات پر لاٹھی چارج اوران کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نااہل صوبائی حکومت نے طلبا و طالبات پر تشدد کرکے آمریت کی بد ترین یاد تازہ کردی ہے کسی بھی معاشرے میں پرامن احتجاج طلبا کا بنیادی حق ہے لیکن بلوچستان میں حکمرانوں کی جا نب سے طلبا و طالبات کو پرامن احتجاج کرنے بھی نہیں دی جاری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے حکمرا ن بوکھلاہٹ کے شکار ہیں بد ترین گورننس کی وجہ سے عوام،طلبا ء وکلا،سول سوسائٹی کے لو گ سراپا احتجاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم سی آن لا ئن ٹیسٹ کے خلاف کل ملک گیر احتجاج تھا لیکن ملک بھر میں طلبا ء و طالبات کے خلاف کریک ڈاؤن ہوئی ہے نہ گرفتاریاں نہ لاٹھی چارج لیکن بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جام حکومت نے رات کو پرامن احتجاج پر بیٹھے طلبا پرتشدد کیا بلکہ ان کی گرفتاری بھی عمل میں لا ئی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان بار کونسل طلباء کے اس جدوجہد میں ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر گرفتار طلبا ء کو رہا اوران کے خلاف دائر مقدمات کو واپس لے طلبا پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم سی ملک بھر میں ایک دن ٹیسٹ کو یقینی بنائے۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان بار کونسل نے طلبا کے اوپر لاٹھی چارج اور انہیں گرفتار کرنے کے خلاف کل 25ستمبر کو بلوچستان بھر میں عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔