امریکہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کابل ایئر پورٹ پر جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں ممکنہ طور پر افغانستان میں موجود دولتِ اسلامیہ کا گروہ حملہ کر سکتا ہے۔
سنیچر کو امریکہ نے ایک سکیورٹی الرٹ جاری کیا ہے اور کابل میں رہنے والے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ ایئر پورٹ سے دور رہیں کیونکہ اس کے دروازوں پر سکیورٹی کے حوالے سے خطرات ہیں۔
اس انتباہ میں کہا گیا ہے کہ صرف امریکی حکومت کے ان نمائندوں کو سفر کرنا چاہیے جنھیں امریکہ نے انفرادی طور پر وہاں جانے کو کہا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ کابل میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں اور متبادل راستوں پر غور کر رہے ہیں۔
امریکہ کی جانب سے کابل ایئر پورٹ پر دولت اسلامیہ کے ممکنہ حملے کے خطرے کے بارے میں مزید کچھ تفصیلات نہیں دی گئیں اور اس گروپ نے کابل میں حملوں کی عوامی سطح پر کوئی دھمکی بھی نہیں دی۔
خیال رہے کہ امریکہ کا اپنے شہریوں کو یہ پیغام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کابل ائیر پورٹ کے ٹرمنل کے باہر لوگوں کا شدید رش ہے اور ایسی اطلاعات بھی مل رہی ہیں بہت سے لوگ اس دھکم پیل میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ہزاروں افغان شہری طالبان کے ملک می قبضے کے بعد وہاں سے نکلنا چاہتے ہیں۔
امریکی حکومت نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ کابل میں ایئر پورٹ ٹرمینل کے باہر ہنگامے اور غیر یقینی صورتحال کے پیشِ نظر ایئر پورٹ نہ جائیں۔
سنیچر کے روز ایک سیکیورٹی الرٹ میں امریکی شہریوں سے کہا گیا کہ وہ گیٹس کے باہر ممکنہ سیکیورٹی خطرات کی وجہ سے ہوائی اڈے سے دور رہیں۔
الرٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ صرف وہ شہری ہوائی اّے پر جائیں جن کو امریکی حکومت کا کوئی نمائندہ ایسا کرنے کے لیے کہے۔
یاد رہے کہ افغانستان میں طالبان کے قابض ہو جانے کے بعد ہزاروں لوگ ملک سے باہر جانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔