امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن نے تسلیم کیا ہے کہ جس افغان فوج کو انھوں نے گذشتہ بیس برس سے تربیت دی ے اور انھیں اسلحے سے لیس کیا، امریکہ ان کی طاقت اور صلاحیتوں کا درست اندازہ نہیں لگا سکا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے بات کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ ’ہم یہ دیکھ چکے ہیں کہ افغان فوج اپنے ملک کا دفاع نہیں کر سکی اور اس ناکامی کی رفتار ہماری توقع سے کہیں زیادہ تیز تھی۔‘
امریکی صدر جو بائیڈن صرف گذشتہ ہفتے بھی تین لاکھ فوجیوں پر مبنی افغان فوج پر اعتماد کا اظہار کر چکے ہیں۔دوسری جانب طالبان جنگجوؤں کی تعداد کا اندازہ ہے کہ وہ پچاس ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان ہیں۔
تاہم امریکی افواج کی جانب سے زمینی حمایت نہ ملنے پر حکومتی افواج نے فوراً ہتھیار ڈال دیے اور فوجی اہلاکاروں نے اپنی اپنی چوکیاں چھوڑ دیں اور کچھ واقعات میں تو فوجی بالکل بھاگ گئے۔
طالبان نے پہلا صوبائی دارالحکومت صوبہ نمروز کے شہر زرنج قابو کیا اور اگلے دس دن میں وہ پورے ملک پر حاوی ہو گئے اور اتوار کو کابل داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔