افغانستان میں بڑی تعداد میں سوشل میڈیا صارفین انگریزی زبان میں سینکشن آن پاکستان SanctionPakistan# اور فارسی زبان میں #پاکستانراتحریم_کنید کا ھیش ٹیگ استعمال کرکے پاکستان پر پابندی مطالبہ کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین اپنے پوسٹ، بیانات، ٹویٹ اور فیس بک پر خبر رساں اداروں کے پیج پر کمنٹس میں ہزاروں کی تعداد میں اس ہیش ٹیگ کا استعمال کر رہے ہیں۔
دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر افغان صارفین کہہ رہے ہیں کہ پاکستان طالبان کی حمایت سے دست بردار ہوجائے اور افغانستان میں جاری اپنی پراکسی وار کو ختم کردے۔
ایک صارف نے اسی ہیش ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے لکھا ہے آج ایشیا کا دل جنگ کی آگ میں جھلس رہا ہے اور اس کا اصل ذمہ دار پاکستان ہے۔
ایک اور صارف نے کہا کہ افغانوں کو اپنی سرزمین کے دفاع کا حق ہے اور اقوام متحدہ کو چاہئے کہ پاکستان کی پراکسی وار کے خاتمے کے لیے پاکستان پر پابندی لگائے۔
ایک اور صارف نے لکھا اس کے باوجود کے طالبان میں تبدیلی نہیں آئی پاکستان اس گروہ کی حمایت کر رہا ہے۔
افغانستان میں عوامی جرگہ (ولسی جرگہ) کی ممبر مریم سما نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ طالبان کے توسط انجام دینے والے پاکستان کے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر دنیا کو اندھی، بہری اور گونگی بننا نہیں چاہئے۔
انھوں نے کہا ہم دہشت گردی کے خلاف بین الاقوامی جنگ، خفیہ مفادات کی جنگ اور پراکسی وار کے اولین متاثرین اور اس کے خلاف پہلی صف میں لڑنے والے ہیں۔
اسی طرح سویڈن میں مقیم افغان شہریوں نے بھی پاکستان کے خلاف ریلی نکالی۔
انھوں نے کہا پاکستان افغانستان کی جنگ میں براہ راست ملوث ہے اس لیے عالمی برداری کو اس پر پابندیاں لگانی چاہئے۔
مظاہرے نے ’نعرہ تکبیر اللہ اکبر‘ کا نعرہ بھی لگایا جو کہ گذشتہ دنوں افغانستان میں طالبان کے خلاف ہرات کے محاذ پر لڑنے والے افغان فورسز اور عوامی مزاحمت کاروں کی حمایت میں ملک بھر لگایا گیا تھا۔ جس کے پس پردہ یہی سوچ کارفرما ہے کہ طالبان جس اسلام کا نام لے کر ملک میں قتال کر رہے ہیں صرف وہی اس اسلام کے پیروکار نہیں بلکہ افغان عوام بھی مسلمان ہے اور اللہ کی وحدانیت اور کبریائی پر یقین رکھتی ہے۔
افغان حکومت کے اس نعرے کو بین الاقوامی طور پر بھی پذیرائی ملی اور سوشل میڈیا پر افغان عوام کی حمایت میں اللہ اکبر کے ہیش ٹیگ کو طالبان مخالف نعرے کے طور پر استعمال کیا گیا یہ وہ نعرہ ہے جسے طالبان اکثر حملے کے دوران استعمال کرتے ہیں مگر یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ اس نعرے کو انھی کے خلاف استعمال کیا گیا جس پر طالبان نے سخت ردعمل کا بھی دیا تھا۔
مظاہرین نے پشتو اور دری زبان میں خطاب کیا۔ مظاہرے میں شریک ایک شخص نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہماری مسلح فوج، ہمارے غیرت مند بیٹے ان کے مقابلے میں جرات مندی سے لڑ رہے ہیں لیکن پاکستانی اور پنجابی جرنل اس جنگ میں طالبان کی مدد کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا اس مظاہرے کا مقصد دنیا کو توجہ دلانا ہے کہ وہ پاکستان کو روکے یا کم از کم افغان عوام کی حالت زار پر توجہ دے۔
مظاہرین نے عالمی برادری بالخصوص عالمی طاقتوں امریکا، برطانیہ، یورپی یونین اور چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان پر پابندیاں عائد کریں۔