بی این ایم ماہانہ رپورٹ: 50سے زائد فوجی آپریشن، 19 افراد قتل، 47 افراد لاپتہ، درجنوں خواتین سے جنسی زیادتی، درجنوں گھرنذرآتش، سینکڑوں مویشی لوٹ لیے گئے۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن سیکریٹری دلمراد بلوچ نے جون کے مہینے کی رپورٹ شائع کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں پاکستانی مظالم حسب سابق جاری رہیں۔ جون کے مہینے میں پچاس سے زائد ریاستی فوجی آپریشن اور چھاپوں کے دوران 47 افراد لاپتہ، 19 افراد قتل، درجنوں گھر نذرآتش، سینکڑو ں مال مویشی اور نقدی لوٹ لئے گئے۔ قتل ہونے والے افراد میں ایک زیرحراست، دو افراد کو کیلکور میں اور ایک شخص کو پنجگور میں فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ پانچ بلوچ جہدکار پاکستانی فوج کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہوئے۔ وڈھ اور مغربی بلوچستان میں دو لوگوں کو پاکستانی ڈیتھ سکواڈ نے شہید کردیا، جبکہ مند میں سرکاری حمایت یافتہ ٹیچر نے ایک جھگڑے کے دوران خاتون کو چاقو سے وار کرکے قتل کیا۔ سات لوگوں کے قتل کی محرکات معلوم نہ ہوسکے۔ اس مہینے میں پاکستانی فوج نے کیلکور اور کولواہ مادگ کلات میں درجنوں خواتین سے جنسی زیادتی کی۔ پانچ افراد پاکستانی فوج کی ٹارچرسیلوں سے بازیاب ہوئے۔
دل مراد بلوچ نے کہا کہ پاکستانی مظالم اور وحشت میں شدت ہی آ رہی ہے۔ تمپ میں گہرام نادل کا حراستی قتل اور کیلکور میں اجتماعی جنسی زیادتی اس کی واضح مثالیں ہیں۔ ان واقعات پر بلوچ عوام کا رد عمل اور متاثرین کی جانب سے پریس کانفرنس اس بات کی دلیل ہیں کہ یہ واقعات تواتر کے ساتھ رونما ہو رہے ہیں لیکن اب لوگوں نے خوف اور دھمکیوں کو بالائے طاق رکھ واقعات کو میڈیا کے سامنے لایا ہے۔ عوام یہ یقین کرچکی کہ پاکستانی مظالم چھپانے سے نہیں رُکتے۔
دلمراد بلوچ نے کہا کہ جون کے مہینے میں تمپ سے گہرام ولد نادل کو پاکستانی فوج نے اٹھا کر لاپتہ کیا اور چار دن بعد گھر والوں کو فون کرکے گہرام کی لاش لے جانے کا کہا گیا۔ دوران حراست قتل اور جنسی زیادتیوں میں شدید تیزی آئی ہے۔ قابض فوج اغوا، گمشدگی، جعلی انکاؤنٹر جیسی حربوں کے بعد جنسی زیادتی کو بھی ایک ہتھیار کے طور پر استعمال میں لاکر بلوچ قوم کو زیر کرنے اور قومی تحریک سے دستبردار کرنے کی کوششوں میں میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجگور کے علاقے کیلکور میں جارحیت کے دوران پاکستانی درندہ فوج نے ایک درجن کے قریب خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک لڑکی کے والد کو مزاحمت پر گولیوں سے نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔ کیلکور کے کئی گاؤں پاکستانی فوجی مظالم سے تنگ آکر نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ یہ علاقہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) منصوبے کی روُٹ پر واقع ہونے کی وجہ سے مسلسل ریاستی بربریت کا شکار ہے۔ اسی روٹ پر ہوشاپ میں پاکستانی فوج نے ایک گیارہ سالہ بچہ امیر مراد کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ ایک اور واقعہ میں مشکے میں خواتین کو جنسی زیادتی بناکر ان کے خاندان کو خاموش رہنے کی دھمکی دی گئی تھی۔
دلمراد بلوچ نے کہا کہ اس طرح کے بے شمار واقعات رونما ہورہے ہیں لیکن پاکستانی فوج کی جبر کے باعث خوف اور میڈیا بلیک آؤٹ کی وجہ سے یہ واقعات دنیا کی نظروں سے اوجھل ہوجاتے ہیں۔ آواران میں نورجان بلوچ نے اسی بنا پر خودکشی کی کہ اسے اپنی لڑکی کو فوجی کیمپ میں پیش کرنے کا کہا گیا تھا۔
ان واقعات کے خلاف بی این ایم نے عالمی سطح پر مظاہروں سمیت مختلف اداروں کو خطوط اور سوشل میڈیا میں مہم چلائے۔ ایسے حالات میں اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کی مداخلت نہایت ضروری ہے۔ ہم ان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرکے بلوچستان کو مزید تباہی سے بچائیں۔
۔۔۔پنجگورکے علاقے کیلکور سے پاکستانی فوج نے ساٹھ سالہ بزرگ اِنام ولد پیر داداور پشو ولد ساکو نامی شخص کوحراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔کوئٹہ کے علاقے بروری سے رہائشی ٹکری بہادر علیزئی کوپاکستانی خفیہ ادارے کواغواکرکے جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔خضدارکے علاقے وڈھ میں پاکستانی فوج کے ڈیتھ سکواڈفائرنگ کرکے ہندوتاجراشوک کمار کو قتل کردیا۔
۔۔۔بولان میں پاکستان فوج کی جانب سے زمینی اور فوجی آپریشن جاری ہے۔ پاکستان فوج کے گن شپ ہیلی کاپٹر علاقے میں گشت کررہے ہیں جبکہ مذکورہ علاقے میں فوج کی تعداد میں نمایاں اضافہ کیاگیاہے۔
۔۔۔کوئٹہ سے نامورصحافی عابد میر کے چھوٹے بھائی ساجدکوکوئٹہ سے پاکستانی خفیہ اداروں نے جبری لاپتہ کردیا۔جوایک ہفتے کے بعد بازیاب ہوئے۔
۔۔۔بولان میں فوجی آپریشن جاری، پاکستانی فوج مختلف علاقوں میں لوگوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑ رہاہے۔
۔۔۔پنجگورکے علاقے کیلکورمیں پاکستانی فوج نے درجنوں خواتین کو جنسی زیادتی کانشانہ بنایا،پیری ولداحمدنے اپنی بچی کی عصمت بچانے کے لیے مزاحمت کی توفوجی نے انہیں فائرنگ کرکے قتل کردیا۔اسی آپریشن کے دوران دل جان کو فوج نے تشددکرکے قتل کردیا۔
۔۔۔ کیچ کے مرکزی شہر تربت کے نواحی علاقوں ڈنک، بہمن، گوگدان اور ڈگاری کہن میں پاکستانی فوج کی بربریت جاری،ناکہ بندی اور چھاپوں کے دوران ایک درجن کے قریب افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔تاہم لوگوں کی تفصیلات ہمیں نہیں مل سکے۔
۔۔۔ کیچ کے مرکزی شہر تربت کے نواحی علاقوں ڈنک، بہمن، گوگدان اور ڈگاری کہن میں پاکستانی فوج کی بربریت جاری،ناکہ بندی اور چھاپوں کے دوران ایک درجن کے قریب افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔تاہم لوگوں کی تفصیلات ہمیں نہیں مل سکے۔
۔۔۔کیچ کے مرکزی شہر تربت سے پاکستانی فوج نے گلاب ولد کریم بخش کوحراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
3 جون
۔۔ بولان اورمارواڑ سے متصل علاقوں سمیت شاہرگ اور گردنواح میں آج تیسرے روز بھی پاکستان فوج کی آپریشن جاری ہے۔ آپریشن میں گن شپ ہیلی کاپٹروں اور جیٹ طیاروں کے بمباری کی جارہی ہے۔
۔۔۔لسبیلہ کے علاقے حب چوکی سے پاکستانی فوج نے کیچ کے رہائشی مراد ولد بالاچ کو دوران سفر حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
نوشکے: ایریا ڈاک بیدی کے قریب مالدار (مویشی پالنے والے) عید محمد رخشانی دربند کے چرواہے کو چار مسلح ڈاکوؤں نے رسیوں سے باندھ کر ان سے 25 بھیڑ بکریاں اور موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔ چرواہے کے بیان کے مطابق ڈاکو سفید رنگ کی گاڑی میں سوار تھے۔
3جون
۔۔۔کیچ کے علاقے سنگ آبادکے رہائشی شاہ مراد ولد براہیم کو پاکستانی فوج نے حب چوکی سے حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
4 جون
۔۔۔پنجگورمیں پاکستانی فوج نے تیل بردارگاڑی پر سیدھی فائرکرکے ڈرائیوراحمد ولد صادق سکنہ ’بمپشت کنت‘مغربی بلوچستان کوقتل کردیا۔
۔۔۔بولان کے مختلف بزگر، لکڑ، سانگان، جالڑی، جعفری، زردآلو، سجاول، تیری کور اور سفرباش سمیت ہرنائی کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کی زمینی اور فضائی آپریشن جاری ہے۔آج بھی ان علاقوں میں گن شپ ہیلی کاپٹروں اورجیٹ طیاروں نے بمباری کی۔
۔۔۔بولان میں پاکستانی فوج کے ساتھ جھڑپ میں تین بلوچ جہدکار بنگل مری،آفتاب جتک،شاویززہری شہید ہوئے۔
5 جون
۔۔۔بولان میں فوجی آپریشن جاری، بزگر، لکڑ، سانگان، جالڑی، جعفری، زردآلو، سجاول، تیری کور، الک سر، سرکی کچ، خر گٹ اور گڑانگ اور سفرباش سمیت ہرنائی کے مختلف علاقوں میں زمینی اور فضائی آپریشن جاری ہے۔اس میں فوج کے کمانڈوزبڑے پیمانے پر حصہ لے رہے ہیں۔آج پاکستانی فوج نے بزگر میں نئی کیمپ قائم کی روں کی بڑی تعداد موجود ہیں۔
۔۔۔ کیچ کے علاقے تمپ میں باپ اور بیٹے کو قتل کرنے کے بعد پاکستانی فوج نوعمر طلال ولد دوست محمد کی دوسری مرتبہ جبری لاپتہ کردیا۔ پہلی مرتبہ طلال 2019 کو جبری لاپتہ کردیاگیا۔ اب 23 مئی وہ وہ پاکستانی فوج کی زندان میں جبری گمشدہ ہیں۔
۔۔۔کیچ کے علاقے ہوشاپ میں پاکستانی فوج نے 30 مئی کو گروک میں متعدد گھروں میں چھاپے مارے،لوگوں پرشدیدتشددکی اور منظور ولد واجو کو حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔پنجگورکے علاقے پروم جائین پروم کے رہائشی ’محمودولد ہاشم‘کودوسری مرتبہ پاکستانی فوج نے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا ہے۔ 3 جون سنہ 2021 کو مغربی بلوچستان سے پنجگورآتے ہوئے پاکستانی فوج شدیدتشددکے بعد جبری لاپتہ کردیا۔
6جون
۔۔۔خضدارکے زہری تلا وان پاکستانی فوج نے ایک آپریشن کے دوران خواتین وبچوں کو تشددکا نشانہ بنایااوریاسر ولدایوب اور محمد ایوب کوحراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔ گھروں میں گراں قیمت اشیاء لوٹ لیے اورگھروں میں توڑ پھوڑ کی۔
۔۔۔قلات کے علاقے کپوتو سے پاکستانی فورس ٹی ٹی سی نے فائرنگ کرکے دوافراد بہادرخان ولدحیدرخان اورغلام قادر ولدحضوربخش کوزخمی کرکے جبری لاپتہ کردیا۔یہ دونوں افرادکلات سے زہری جارہے تھے۔
۔۔۔کیچ کے تمپ، کونشکلات اورملک آبادمیں پاکستانی فوج آپریشن کرکے ہسیم ولدنوربخش سکنہ کونشقلات،ماسٹرعبداللہ ولدسکنہ ملک آباد کوحراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔آپریشن کے دوران پاکستانی فوج نے گھروں میں لوٹ مچائی اورلوگوں کو تشددکا نشانہ بنایا۔
7 جون
۔۔۔بولان میں بزگر، چلڑی، گمبدی، غربوگ، لکھڑسمیت مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کاشدیدآپریشن جاری، بولان کے اکثرعلاقے فوج کے محاصرے میں ہیں،آمدورفت کے راستے مکمل بندہیں،علاقے میں اشیائے خوردونوش کی شدیدقلت پیداہوگئی ہے۔
۔۔۔ بلوچ نیشنل موومنٹ کے سینئر کارکن ماسٹر فضل احمد بلوچ طویل علالت کے بعد وفات پا گئے ہیں۔ماسٹرفضل جاویدکے دوجوان اوردولہابیٹے اعجازاورآفتاب کو پاکستانی فوج کے حراست میں لے کراسی رات شہیدکردیاتھا۔
۔۔۔کیچ کے علاقے بلیدہ میں پاکستانی لیویز فورسزنے ایک چھاپے کے دوران دوست محمدکے دھاوا بول دیا،اہلخانہ پر تشدد کی۔
8 جون
۔۔۔ کوئٹہ کے علاقے انسکمب روڈ سے ایک شخص کی لاش برآمد، شناخت کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے، تاہم اب تک لاش کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
۔۔۔تربت کے علاقے مہیر مند کا رہائشی چرواہا عبدالطیف ولی داد شدید ٹارچر کے بعد تربت سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔عبدالطیف کو گذشتہ عید کے دن پاکستانی فوج نے جبری لاپتہ کیا گیا تھا۔ بعد ازاں 17 مئی کو انھیں زخمی حالت میں تربت ہسپتال میں دیکھا گیا تھا۔ جنھیں فوج نے دوران تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور طبیعت خراب ہونے کے باعث انھیں ہسپتال لایا گیا تھا۔ ٹارچر سیل سے بازیاب ہونے والے عبدالطیف کی جسمانی اور ذہنی صحت شدید متاثر ہے۔
۔۔۔کوئٹہ کلی سہراب خان کمبرانی روڈ شال میں پاکستانی خفیہ ادارنے بی این پی ضلع شال کے لیبر سیکریٹری ڈاکٹر علی احمد کمبرانی کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کے بھتیجے منصور کمبرانی کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔منصورقمبرانی بلوچستان کے مشہورکوہ پیماہیں۔
۔۔۔کوئٹہ میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ افراد کی بازیابی ریلی پر پولیس تشدد،حاملہ خاتون کی طبیعت بگڑ گئی،ریلی کٹھ پتلی کٹھ پتلی بلوچستان اسمبلی کے سامنااحتجاج ریکارڈ کرناچاہتاہے۔
۔۔۔کوئٹہ میں پاکستانی خفیہ ادارے نے بلوچستان یونیورسٹی کے طالب علم قاسم ولد عبدالغنی اور بلال ولد محمد بخش کوبولان میڈیکل کالج کے مرکزی ہاسٹل سے حراست میں لینے کے بعد جبری کردیا۔
۔۔۔کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڑمیں نامعلوم افرادنے فائرنگ کرکے وکیل عظمت اللہ کاسی کو قتل کردیا،محرکات معلوم نہ ہوسکے۔
9جون
۔۔۔کیچ سے پاکستانی فوج نے دونوجوان طالب سمیر ولدمراد اور رستم ولدحسن کوکیچ کے مرکزی شہر تربت سے ہیرونک جاتے ہوئے دوران سفر حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا حراست میں لے کردیا۔
۔۔۔کیچ کے علاقے کولواہ سے پاکستانی فوج نے ایک چھاپے کے دوران دونوجوان سراج ولدواحدبخش اورحسن ولد رحمت کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
11جون
۔۔۔خاران میں فوج کے ساتھ جھڑپ میں بلوچ جہدکارطارق ساسولی اور عمران ساسولی شہید ہوئے۔عظیم قربانی پرہم انہیں سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔
۔۔۔کیچ کے مرکزی علاقے تربت آپسرمیں پاکستانی فوج نے نوجوان داؤد لطیف کوحراست میں جبری لاپتہ کردیا۔گھروالوں کی مزاحمت پرفوج نے انھیں تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے ایک چچازادبھائی کو بندوق کے بٹوں سے مار کر شدید زخمی کردیا۔
12جون
۔۔۔خضدارشہر میں علی ہسپتال سے پاکستانی خفیہ ادارے نے وسیم ولد شریف کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔ کیچ کے تحصیل تمپ کونشکلات میں پاکستانی فورسز نے چھاپہ مارکر چار افرادعبداللہ ولد حسین علی،سہراب ولد رحیم بخش، گہرام ولد نادل اور ستار ولد الٰہی بخش کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔متحدہ عرب امارات میں مقیم معروف بلوچ آزادی پسند رہنماجمعہ خان بلوچ انتقال کرگئے۔
۔۔۔کیچ کے سنگانی سر سے عبدالغفور ولد محمدیوسف کی لاش برآمدہوئی،وہ کئی دنوں سے لاپتہ تھے۔
13 جون
۔۔۔ خضدار سے پاکستانی فوج نے نوجوان لیاقت ولد عبدالرحمن سکنہ زہری کوحراست میں لے جبری لاپتہ کردیا۔
15جون
۔۔۔۔کیچ کے علاقے تمپ میں پاکستانی فوج نے 17 سالہ جبری لاپتہ نوجوان گہرام سکنہ کونشقلات کودوران حراست شدیدتشددسے قتل کردیااورلاش ورثاکے حوالے کردی اورممکنہ عوامی احتجاج کی خوف سے پورے علاقے کو محاصرہ میں لے لیا۔
۔۔۔خضدارکے علاقے باغبانہ میں نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر دو بھائیوں محمد رفیق اور عبدالرحمان سکنہ مولہ کو قتل کردیا۔محرکات معلوم نہ ہوسکے۔
16جون
۔۔۔پنجگورکے علاقے کیلکور کے متعدد گاؤں میں پاکستانی فوج نے جارحانہ کارروائیوں کے دوران خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور ایک لڑکی کے باپ کو مزاحمت پر قتل کردیا۔کئی ہفتوں سے جاری ان جارحانہ کارروائیوں میں درجنوں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور پے در پے ظلم و جبر سے تنگ آکر کیلکور کے 9 گاؤں سے لوگوں نے ہجرت کرلی۔
۔۔۔کیچ: پاکستانی فوجی افسران نے کونشکلات میں فوجی تشدد سے ہلاک ہونے والے نوجوان شہید گھرام نادل کے گھر میں ان کے اہل خانہ سے ملاقات میں اپنی غلطی پر معافی مانگی اور شہید کے خون بہا میں نقد رقم کی پیشکش کی لیکن شہید گھرام کے خاندان نے نقد رقم لینے سے انکار کردیا۔
۔۔۔ گوادر کے علاقے اسماعیل وارڈ میں پاکستانی فورسز نے چھاپہ مارکر خواتین و بچوں کوتشدد کا نشانہ بناکرصلاح ولد منیر،قادر داد ولد دین محمد اور یاسر ولد حمیدسمیت چھ افراد کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
۔۔۔کوئٹہ کے علاقے سریاب سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں 25 مئی 2021کوجبری لاپتہ بلوچ ٹک ٹاکر سمیع بازیاب ہوگئے۔
19 جون
۔۔۔کوئٹہ کے علاقے ہزارگنجی سے پاکستانی فوج نے تین افراد منظور ولد غنی خان لانگانی، بوزو خان ولد نذر علی لانگانی اور نبل جتوئی کو حراست میں لے جبری کر لاپتہ کردیا۔ لاپتہ بوزو خان ہزار گنجی میں دکاندار جبکہ نبل جتوئی چوکیداری ہے۔ َبوزو خان کو اس سے قبل بھی ہرنائی سے ان کے بھائی میرا خان کے ہمراہ لاپتہ کیا گیا تھا جن کو پانچ سال بعد رہا گیا جبکہ ان کا بھائی رہا نہیں ہوسکا تھا،آج بوزا خان کو ایک بار پھر لاپتہ کیا گیا ہے۔
۔۔۔مستونگ پڑنگ آباد میں دشت بابا اسکول میں ڈیوٹی سے واپسی کے دوران خواتین اساتذہ کی اسکول وین پر نامعلوم افراد نے حملہ کردیاحملے میں شائستہ زوجہ محمد اعظم بنگش سکنہ سریاب روڈ کلی تیری کوئٹہ شاہدہ بنت عبدالنبی رئیسانی سکنہ کلی تیری کوئٹہ، سعدیہ زوجہ علی اکبر بنگلزھی سکنہ کسٹم غنجہ ڈھوری سریاب روڈ کوئٹہ اور شکیلہ زوجہ شاہ محمد ترین سکنہ کلی تیری سادات کوئٹہ زخمی ہوئی ہیں۔یہ حملہ ریاست کی پشت پناہی میں کی گئی ہے تاکہ بلوچستان کوتشخص اورلبرل روایات کو نقصان پہنچائے جائے اس سے قبل بھی براہ راست ریاستی مدد سے ایسے واقعات مختلف علاقوں میں پیش آئے ہیں۔
20 جون
۔۔۔کیچ کے علاقے کولواہ سگک پاکستانی فوج نے دوران آپریشن ایک شخص کو سنگاس ولد جمعہ کوجبری لاپتہ کردیااور خیر محمد ولد لقمان پر تشددکرنے کے بعد اْن کے تین اْونٹ، دو لاکھ نقدی لوٹ کرلے گئے اس کے علاوہ متعدد خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
۔۔۔کیچ کے علاقے تمپ کونشکلات سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ تین افرادعبدالستار ولد الٰہی بخش، سہراب ولد رحیم بخش، عبداللہ ولد ماسٹرحسین تربت میں بازیاب ہوگئے۔انہیں گہرام نادل کے ساتھ 12 جون کوپاکستانی فوج نے ایک چھاپے دورا ن حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیاتھا۔گہرام کو دورا ن حراست قتل کرکے فوج نے لاش ورثاکے حوالے کی تھی۔
۔۔۔کیچ کے مرکزی شہر تربت ڈاکی بازار آبسرسے پاکستانی فوج نے 20سالہ نوجوان حسن ولد شاہ میر کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
21 جون
۔۔۔پشتون رہنماعثمان کاکڑدوران علاج کراچی میں وفات پاگئے،ان کے بیٹے خوشحال خان کے مطابق انہیں پاکستانی ریاست نے گھرپرحملہ کرکے شدیدزخمی کردیااورسرپرگہری چوٹیں آئی تھیں جنہیں علاج کے لیے کراچی منتقل کردیاتھاجہاں وہ جانبرنہ ہوسکے۔
۔۔۔کیچ کے علاقے مندبلو میں لینگوئج سینٹر کے بچے پراساتذہ کی تشددکے دوران پیداہونے والے جھگڑے کی صلح کے لیے خواتین درمیان میں آئے،سینٹرکے دواستادنے چاقوکے وارسے خواتین سیمت کئی افراد کو زخمی کردیا زخمیوں ایک خاتون رشیدہ زوجہ کپٹن حمید زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے فوت کر گئیں۔ملزماں نے فوجی کیمپ میں پناہ حاصل کی۔
22جون
۔۔۔ کیچ کے علاقے گومازی سے پاکستانی فورسز نے نویں جماعت کے طالب علم 17سالہ نوجوان اسامہ ولد محمد جان کو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا ہے۔
۔۔۔کیچ کے علاقے کولواہ مادگے قلات میں پاکستانی فوجی اہلکار نے ایک 18 سالہ لڑکی کو جنسی ہراساں کیا، اس سے زبردستی کی کوشش کی اور نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہوئے اسے اپنے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے کو کہا جس پر لڑکی نے شور مچا دیا۔ لڑکی کی طرف سے مزاحمت اور شور مچانے پر اہل محلہ نے جمع ہوکر فوجی اہلکار کو دھر لیا اور بطور سزا اس کو گنجا کردیا۔
۔۔۔آواران کے علاقے جھاؤمیں پاکستانی فوج نے متعدد مالداروں سے دودرجن بھیڑبکریاں چھین کر ساتھ لے گئے۔
۔۔۔ ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں تعلیمی چوک کے مقام پر پاکستانی فوج نے چھاپہ مارکر ایک شخص امام ولد سعیدکو حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔جبری لاپتہ ہونے والا نوجوان گورنمنٹ ڈگری کالج عطاء شاد کا طالب علم ہے۔۔
23جون
۔۔۔تربت کے علاقے کلگ میں پاکستانی فوج نے سرچ آپریشن کرتے ہوئے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر گھر گھر تلاشی کے بعد ایک طالب علم فدا ولد حبیب سکنہ بلیدہ گردانک کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
24جون
۔۔۔کیچ کے مرکزی شہرتربت گھوڑا چوک سے پاکستانی فوج محمد موسی ولد محمد امین کو جبری لاپتہ کردیا جبکہ تعلیمی چو ک کے رہائشی امام ولد سعید کو پاکستانی فوج نے رہا کردیا ہے جنہیں کچھ دن قبل حراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیاتھا۔
25جون
۔۔۔مغربی بلوچستان کے علاقے پیشن میں پاکستانی فوج کے ایجنٹوں نے بلوچ جہدکار ایوب بلوچ سکنہ ملانٹ تحصیل تمپ ضلع کیچ کو قتل کردیا۔ایوب بلوچ نے پاکستانی فوج کے مسلسل چھاپوں اور گھر پر حملوں سے تنگ آکر انھوں نے وہاں سے ہجرت کی اور مغربی بلوچستان منتقل ہوگئے۔ ان کے ایک چھوٹے فیض محمد پاکستانی فوج کے ہاتھوں جبری لاپتہ بھی ہوچکے ہیں۔
26 جون
بلوچستان کے ضلع پنجگور سے نامعلوم مسلح افراد ایک شخص کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پنجگور کے علاقے تسپ غریب آباد میں نامعلوم مسلح گاڑی سوار افراد عامر ولد داد جان کو اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
۔۔۔کیچ کے علاقے تمپ گومازی میں پاکستانی فوج نے ایک آپریشن کے دوران گھرتلاشی لی،لوگوں پر تشددکی اورتین افراد عمیر ولد داد محمد،روزیگ ولد مراد محمد اور واجو حبیب کوحراست میں لے کرجبری لاپتہ کردیا۔
27 جون
۔۔۔کیچ کے علاقے کلگ سے پاکستانی فوج نے ڈگری کالج کیچ کے دو طالب علم شاہ میر ولد پیربخش اور فدا کوحراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیا۔
28 جون
۔۔۔کیچ سے فوج کے ہاتھوں گل شیر بلوچ ولد محمد جان، طلال ولد چیئرمین دوست محمدفوج کے حراست سے بازیاب ہوگئے۔طلال بلوچ کو23مئی کومتعددافراد سمیت فوج نے حراست میں لے کر جبری لاپتہ کردیاتھا۔گل شیر کوچارسال قبل فوج نے لاپتہ کردیاتھا۔
۔۔۔آواران کے تحصیل جھاؤکے زیریں علاقے پاہو کور، گابارواورقران بھینٹ میں پاکستانی فوج نے بڑے پیمانے پر فوج کشی کاآغازکردیاہے،اس آپریشن باربرداری کے لیے لوگوں کے درجنوں اونٹ اورگدھے فوج زبردستی چھین لیے ہیں۔
29 جون
سبی۔ مشکے۔ مند: سبی اور مشکے کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کی جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں۔
۔۔۔سبی اور بولان اور مچ کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کاآپریشن بدستورجاری ہے،ان جارحانہ کاروائیوں میں لائٹ کمانڈو بٹالین، ایس ایس جی گوریلا اور پاکستانی فوج کی ایویشن کور کے اٹیک ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں
۔۔۔ آواران کے علاقے مشکے میں مشرقی پہاڑی سلسلے کپور اور آچڑین اورجنوبی مغربی پہاڑ ی سلسلے تنک کور، پسیہل، چٹوک، گلی اور سولر میں پاکستانی فوج نے بربریت کرکے مالداروں کی درجنوں گھرنذر آتش کیں اور تنک کور (ندی) کے کنارے آباد گاؤں سے کئی افراد کو طلب کرکے انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
۔۔۔کیچ کے علاقے مند شیراز کے پہاڑی سلسلے میں بھی پاکستانی فوج بڑے پیمانے پر آپریشن کررہاہے جس میں گن شپ ہلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔
۔۔۔زیارت کے یونین کونسل منہ سے نا معلوم مسلح افراد نے سبی کے رہائشی تین افراد اللہ داد گورگیج، شاید خان گورگیج اور جمال خان سہریانی کو اغواء کے بعدفائرنگ کرکے دو کو قتل جبکہ ایک کو زخمی کردیا۔ مقتول شاید گورگیج کی عمر 14 سال تھا۔یہ تینوں افرادایک مقامی ٹھیکیدار کے ساتھ باغات میں مزدوری کررہے تھے۔