کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی اپوزیشن ارکان کا تھانے میں 10 دن سے دھرنا جاری

ایڈمن
ایڈمن
3 Min Read

بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان کا تھانہ بجلی روڈ میں دھرنا دسویں روز بھی جار ی رہا،اپوزیشن نے ریکوزیشن اجلاس میں شرکت کے بعد جیل بھرو تحریک سمیت بڑی احتجاجی تحریک چلانے کا عندیہ بھی دے دیا۔

بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان کا بجلی روڈ تھانہ کوئٹہ میں پڑاؤ نویں روز بھی جاری ہے۔

اس دوران مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اپوزیشن ارکان سے تھانے میں آکر یکجہتی کا اظہار کیا، منگل کو اپوزیشن جماعتوں بی این پی اور جمعیت علماء اسلام کے اجلاس ہوئے جن میں فیصلہ کیاگیا کہ اپوزیشن جماعتیں ریکوزیشن اجلاس میں اپنا موقف پیش کریگی جبکہ اس اجلاس کے بعد بڑی احتجاجی تحریک کابھی اعلان کیا جائیگا جس میں جیل بھر و تحریک سمیت دیگر آپشن زیر غور ہیں، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ حکومت کا ایف آئی آر واپس لینا اپوزیشن کے موقف کی تائید ہے اپوزیشن اپنے احتجاج کو مزید وسعت دیگی اور اگر ہمیں ایک سال تک بھی تحریک چلانی پڑی تو گریز نہیں کریں گے۔

دوسری جانب منگل کو بھی اپوزیشن جماعتوں کے خلاف قائم ایف آئی آر واپس نہیں لی جاسکی۔ردیں اثناء قائد حزب اختلاف ملک سکندرایڈووکیٹ اوربلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیراحمدشاہوانی کہاہے کہ اپوزیشن کی تحریک صرف مقدمات کی حد تک نہیں،جام کمال نے عوام کو نان شبینہ کامحتاج بنادیاہے،مقدمات واپس لینے جیسے اقدامات ناکافی ہے،سلیکٹڈ نااہل حکومت کی وجہ سے عوام کے 40ارب روپے لیپس ہوئے ہیں،حقیقی اپوزیشن جماعتیں نااہل حکمرانوں سے چھٹکارادلا کر عوام کو ریلیف فراہم کرینگے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ملک سکندرایڈووکیٹ اور ملک نصیراحمدشاہوانی نے صوبائی حکومت کی جانب سے مقدمہ واپس لینے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہماری احتجاجی تحریک صرف مقدمات کیلئے نہیں ہے ہماری تحریک اب جام حکومت کے خاتمے کیلئے ہے انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت کی وجہ سے آج ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے پریشان اور ذہنی کوفت سے دوچار ہیں،حقیقی اپوزیشن جماعتیں سلیکٹڈ ونااہل حکمرانوں سے چھٹکارا دلانے کیلئے اپوزیشن کی تحریک کو مزید تیز اور سخت کرینگے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے جام حکومت سے نقد پیسے نہیں بلکہ اپنے حلقوں کے حقوق مانگے ہیں جام حکومت کی نااہلی سے بلوچستان کی غریب عوام کے 40 ارب روپے لیپس ہوئے۔انہوں نے کہاکہ جام حکومت اگر مقدمات واپس لینا چاہتی ہے تو یہ صرف 15 منٹ کا کام بھی نہیں۔جمہوریت کا جنازہ تو جام صاحب نے اپنی امامت میں پڑھائی اور کچھ جاننے پہچانے شر پسند جو مسلسل بآواز بلند ان کی نیند میں خلل ڈال رہے تھے ان کو کچلنے کے بعد قریبی تھانے میں بند کردیا گیا ہے۔ اور اب چین کی بانسری بجا رہا ہے۔ استعفے کی مطالبے سے کہیں آپ اندر نہ ہوجائیں۔

Share This Article
Leave a Comment