کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور جماعت الاحرار کے سابقہ ترجمان احسان اللہ احسان نے پشتون قوم پرست رہنما عثمان کاکڑکی موت کو قتل قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ پاکستانی فوج کی طرف سے انہیں جوہٹ لسٹ دی گئی تھی ان میں عثمان کاکڑ کا نام بھی شامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ عثمان کاکڑ کی موت کوئی حادثہ نہیں ہے، انہیں پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں نے قتل کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگلی باری ڈاکٹر سید عالم محسود اور افراسیاب خٹک کی ہے ”اگر سیدھی سیدھی گولی نہ مار سکے تو حادثاتی طریقہ سے قتل کیا جائے گا“۔
احسان اللہ احسان نے یہ دعویٰ اپنے فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے عثمان کاکڑ کی موت کی خبر کو شیئر کرتے ہوئے کیا ہے۔
احسان اللہ احسان نے تقریباً ایک سال قبل یہ دعویٰ کیا تھا کہ پاک فوج نے دوران قید اسے یہ پیشکش کی تھی کہ وہ پاک فوج کو مطلوب بعض پشتون سیاسی و غیر سیاسی افراد کو نشانہ بنایا جائے۔
واضع رہے احسان اللہ احسان پاکستانی فوج کے قید میں تھا لیکن پھراسے جیل سے فرار کراکر اہلخانہ سمیت ترکی میں بحفاظت بھیج دیا گیاجو اب وہ ترکی میں رہائش پذیرہیں۔