بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کراچی کے بلوچ علاقوں میں جن میں، لیاری،گولیمار، فقیر کالونی، اورنگی ٹاؤن بلدیہ ٹاؤن، ہاکس بے، ماڑی پور اور اس کے گردونواح کے علائقوں میں پانی کی قلت کی شدت اختیار کرنا انتہائی تشویش ناک ہے، اور مقامی لوگ اس مدعے پر کافی عرصے سے سراپا احتجاج ہونے کے باوجود اقتدارِ اعلی کے کان میں جوں نہ رینگنا انتہائی افسوس ناک ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کی آرگنائزر آمنہ بلوچ نے وہاں کے پی ٹی آئی کی جانب سے منتخب ایم پی اے بشیر قریشی سے بات کی اور ان سے اس مسئلے کے حل کے لیے درخواست کی جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی تمام تر کوششیں کر رہے ہیں لیکن شاید اپوزیشن نہیں چاہتی کہ ہم کام کریں۔ بشیر قریشی کے اس جواب کے بعد آرگنائزر آمنہ بلوچ نے پی پی پی کے ناز بلوچ سے رابطہ کیا اور علاقے کی صورتحال سے واقف کیا جس پر ناز بلوچ نے اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے سینئر میمبر عبدالرحمٰن بلوچ اس مدعے پر کافی عرصے سے کام کر رہے ہیں اور ابھی بھی پانی کی قلت کی شدت کے خلاف ان کی کوششیں وکاوشیں جاری و ساری ہیں۔ یہ مسئلہ صرف گولیمار میں نہیں بلکہ کراچی کے تقریبًا بلوچ علاقے اس بنیادی ضرورتوں سے محروم ہیں۔ بی وائی سی (کراچی) کے ترجمان نے مزید کہا کہ اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو بی وائی سی (کراچی) علاقہ مکینوں کے ساتھ ایک لائحہ علم ترتیب دے گی۔