دبئی میں برہنہ فوٹو شوٹ کرنے پر پوری گروہ گرفتار

0
253

متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں عوامی مقام پر ‘فحاشی پھیلانے’ کے الزام میں ایک ایسے گروہ کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے ایک عمارت کی بالکونی پر برہنہ فوٹو شوٹ کیا تھا۔

انٹرنیٹ پر سنیچر کو جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین کا ایک گروہ بالکونی میں برہنہ تصاویر بنوا رہا ہے۔

روسی قونصل خانے کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں آٹھ روسی خواتین شامل ہیں۔ سفارتخانے نے ان الزامات کو ’سنگین‘ قرار دیا ہے۔

ملک میں عوامی مقامات پر فحاشی پھیلانے کی سزا چھ ماہ قید اور پانچ ہزار درہم جرمانہ (تقریباً 1,361 امریکی ڈالر) ہے۔

متحدہ عرب امارات کے قوانین اسلامی شریعت پر مبنی ہیں۔ ماضی میں یہاں کھلے عام محبت کے اظہار اور ہم جنس پرستی پر قید کی سزائیں ہوچکی ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ دبئی مرینہ کے علاقے میں تقریباً 12 خواتین بالکونی میں فوٹو شوٹ کروا رہی ہیں۔ روسی ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق اس واقعے میں درحقیقت 40 لوگ ملوث تھے۔

روسی قونصل خانے کا کہنا ہے کہ ’انھوں نے قونصل جنرل سے مدد مانگی تھی لیکن یہاں کچھ کرنا مشکل ہے۔‘

روس کے سرکاری خبر رساں ادارے ریا نووستی کے مطابق فوٹو شوٹ کے منتظم کو 18 ماہ قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔

دبئی پولیس نے متنبہ کیا ہے کہ جو بھی فرد فحش مواد یا ایسے کسی مواد کی تشہیر کرے گا جو ’اخلاقی گراوٹ‘ کا باعث بنتا ہے اسے قید اور جرمانے کا سامنا ہوگا۔

پولیس نے بیان میں کہا ہے کہ ’ایسا ناقابل برادشت رویہ اماراتی معاشرے کے اقدار اور اخلاقیات کی عکاسی نہیں کرتا۔‘

متحدہ عرب امارات میں رہنے والے یا دورہ کرنے والے ہر شخص پر یہاں کے قوانین لاگو ہوتے ہیں، یعنی سیاح اس سے مستثنیٰ نہیں۔

ماضی میں دبئی میں بیرون ملک سے چھٹی منانے کے لیے آنے والے کئی افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور ان کے خلاف ہونے والی قانونی کارروائیاں خبروں میں رہی ہیں۔

سنہ 2017 میں ایک برطانوی خاتون کو اپنی رضامندی سے شادی کے بغیر ایک شخص سے جنسی تعلقات قائم کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ خاتون نے دھمکی آمیز پیغامات بھیجنے پر حکام کو اس مرد کی شکایت کی تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here