شام میں جاری خانہ جنگی کو 10 سال مکمل ، 5 فوجیں جنگ لڑ رہی ہیں، اقوام متحدہ

0
467

شام میں جاری خانہ جنگی کے 10 سال مکمل ہونے پر شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب گیر پیڈرسن نے شام کے عوام کو درپیش ناانصافی ، غربت ، موت اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری شامی عوام کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

سلامتی کونسل کے ایک اجلاس سے خطاب میں انہوںنے کہا کہ شام کے بحران کے حل کی پیشرفت کے لیے اندرونی اور بیرونی طور پر اہم فریقوں کو اپنے اپنے موقف میں لچک دکھانا ہو گی۔انہوںنے خبردار کیا کہ اگر شام میں دیر پا امن اور جنگ بندی کا کوئی اقدام نہ کیا گیا تو آنے والے وقت میں ایک نئی مشکل کھڑی ہوسکتی ہے اور صورت حال قابو سے باہر ہوجائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ شامی شہریوں نے بیک وقت 5 اپنی فوجوں کو اپنی سرزمین پر لڑتے ہوئے دیکھا۔ ان میں ترکی کی فوجی،روسی اور ایرانی افواج کے علاوہ ‘داعش’ کے جنگجو بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے عہدیدار نے شام میں بگڑتے ہوئے حالات زندگی اور بڑھتی ہوئی غربت اور بدحالی کے بارے میں خبردار کیا۔ گیرپیڈرسن کا کہنا تھا کہ شامی عوام جس بحران سے گذر رہے ہیں اس کے اثرات نسلوں تک محسوس کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ شامی عوام خوراک اور ادویات سے محروم ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ان کے پیارے ان کی تلاش میں ہیں۔ دس سال گذر جانے کے باوجود تشدد کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here