میں نے ایک جنرل کو صدر ہوتے ہوئے نکال باہر کیا تو یہ نیازی کیا چیز ہے، زرداری

0
239

پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق وزیر اعظم پاکستان بے نظیر بھٹو کی تیرہویں برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں ایک جلسے کا انعقاد کیا، جس میںپاکستان کے سابق صدر آصف زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج سرخ سلام کا دن ہے، آج بے نظیر کا دن ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’ان سے پاکستان نہیں چل رہا اور چلے گا بھی نہیں، یہ آج میرا دعویٰ ہے۔ یہ پاکستان نہیں چلا سکتے۔ یہ ملک چلانے والے نہیں ہیں۔ یہ کرکٹ ٹیم چلانے والے ہیں۔ ملک چلانے والے کوئی اور لوگ ہیں، اس کے لیے کوئی اور سوچ چاہیئے۔‘

انھوں نے کہا کہ جو ہمارے مخالف تھے ان کو بھی ساتھ ملا کر ادھورے آئین کو اٹھارویں ترمیم کے ذریعے مکمل کیا۔

آصف زرداری نے کہا کہ فکرنہ کریں، یہ اپنے زور پر گریں گے۔ ’میں نے پہلے دن کہا تھا کہ یا ملک چلا لو یا نیب چلا لو۔ ان کے مطابق میں نے پہلے بھی 14 سال جیل کاٹی ہوئی ہے، مجھے جیل سے ڈر نہیں لگتا۔‘

ان کے مطابق پیپلز پارٹی کے دور میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا۔

انھوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے نہ بچوں کی پروا کی نہ اپنے گھر کی پرواہ کی، دونوں بھائی شہید ہو گئے مگر ان کی جدوجہد جاری رہی اور انھوں نے کہا تھا کہ جمہوریت ہی بہترین انتقام ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ مشرف تڑپ رہا ہو گا مگر اب پاکستان آ نہیں سکتا۔ اس کے بعد انھوں نے کہا کہ ’آپ بھی نہیں رہیں گے، آپ بھی چلے جائیں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ جس طرح مشرف کی بنائی ہوئی پارٹی ختم ہو گئی تھی اب یہ پارٹی بھی ختم ہو جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ جب ملک آپ سے نہیں چل سکتا تو چھوڑ کیوں نہیں دیتا۔

آصف زرداری نے کہا کہ ’میں نے ایک جنرل کو صدر ہوتے ہوئے مکھی کی طرح ایوان صدارت سے نکال باہر کیا تو یہ نیازی کیا چیز ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ اس امید پر رہو کہ یہ حکومت نہیں رہے گی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here